Urdu Nonvillains is a platform for all social media writers. Here you find variety of novels having different plot and concept about life of a human being who faces difficulties in every walk of life.
Each story has its own moral every story teaches us a new lesson as it contains experience of every human life.
Here you find revenge based, Islamic based, Rude hero, Doctor, Lawyer based with many more exciting tragedies.....
Ume Hani is one of the fabulous novel that get attention by readers after reading it you will love this novel. Download this novel by clicking below the given link.
If you have any queries regarding downloading let us know by commenting below. After reading this novel also leave your precious comments below and let us know about your thoughts and novel selection which type of novels would you like to read????? and which type you want to be posted here we will try to bring novels according to your choice of selection. Thanks for Reading!!!!
Meri Jaan By Umme Hani Complete Pdf
CLICK BELOW THE DOWNLOAD BUTTON
Sneak Peak No : 1
مہرونساء کا دل ہی تو دھڑکنا بھول گیا تھا اس کے سامنے حازم کھڑا تھا وہ بھی بہت غصے میں
" اے مسٹر ہاؤ ڈیر ٹو ٹچ مائے وائف " زکی نے فورا سے پہلے حازم کا ہاتھ مہرونساء کے کندھے سے پیچھے کیا تھا مہرونساء فورا سے کھڑی ہو گئ اسکی رنگت پل میں سفید لٹھے کی مانند ہوئی تھی زکی بھی کھڑا ہو گیا حازم تو جتنا حیران ہوتا
اتنا کم تھا
"وائف۔۔۔؟ " وہ حیرت سے بولا مہرونساء خوف سے زکی کے پیچھے چھپ سی گئ تھی زکی اب بھی حازم کو گھور رہا تھا
" زکی پلیز یہاں سے واپس چلیں " مہرونساء کی تو جان لبوں پر آئی تھی حازم کو وہ سامنے دیکھ کر گھبرا سی گئ تھی
" مہرونساء کون ہے یہ شخص ۔۔ اور تمہیں وائف کیوں کہہ رہا ہے " حازم زکی کو نظر انداز کیے مہرونساء سے پوچھنے لگا وہ گھبرا کر زکی کے پیچھے مکمل جا چھپی تھی زکی کی کمر سے جا لگی لرز رہی تھی دل کی دھڑکنیں خوف سے حلق کو آنے لگیں تھیں
" کون ہو تم اور مہرونساء کو کیسے جانتے ہو " زکی پہلی بار ہی اس شخص کو دیکھ رہا تھا چہرہ بلکل اجنبی سا تھا
" میں تو سب کچھ ہوں اس کا ۔۔ یہ تو مجھے پوچھنا چاہیے مسٹر کہ تم کون ہو اور میری بیوی کے ساتھ کیا کر رہے ہو " حازم نے درشتگی سے پوچھا ۔۔۔ زکی کو یہ سنتے ہی تاؤ سا چڑھ گیا تھا اس نے حازم کا گریبان پکڑ لیا
" کیا بکواس کر رہے ہو تم " زکی اشتعال میں آ کر بولا ۔۔
حازم نے اپنا گریبان اس سے چھڑوانا چاہا غصے میں وہ بھی بہت تھا
" گریبان چھوڑ کے بات کرو ورنہ بہت پچھتاؤ گئے " حازم دانت پیستے ہوئے زکی کی آنکھوں میں غصے سے دیکھتے ہوئے کہہ رہا تھا نظر پیچھے زکی کے ساتھ لگی مہرونساء پر پڑی تو اسے یوں زکی کی پناہ میں دیکھ کر آگ سی لگ گئ اسکے اندر ۔۔
" ز۔۔زکی چھوڑو اسے چلو یہاں سے " مہرونساء بری طرح سے کانپ رہی تھی ہونٹ تک اسکے سفید پڑ چکے تھے زکی نے حازم کا گریبان چھوڑ دیا جیسے ہی مہرونساء کو اپنے ساتھ لگائے وہاں سے جانے لگا حازم نے مہرونساء کا ہاتھ پکڑ کر اسے اپنی جانب پوری قوت سے کھنچا تھا پل میں وہ زکی سے جدا ہوئی تھی حازم اب مہرونساء کی آنکھوں اپنی سرخ آنکھیں ڈالے ہوئے تھا
Sneak Peak No : 2
ایک زوردار تھپڑ مہرو نساء نے اس جرنلسٹ کے منہ پر مارا تھا
"ہاؤ ڈیر تو ٹچ می یو بلڈی ۔۔۔۔۔" مہرو غصے سے بپھرے کر بس اتنا ہی بولی تھی کہ ایک تھپڑ اس کے بھی چہرے کی زینت بنا تھا ۔۔۔
" شپ اپ اگر میرے ساتھ بکواس کرنے کی کوشش بھی کی تو ۔۔۔۔ " اس نے لہو رنگ آنکھوں سے اسے گھورتے ہوئے کہا مہرو اتنے غصے
میں تھی کہ تھپڑ کی پروا کیے بنا بولی
" کیا سجھتے ہو تم ۔۔۔ دو ٹکے کے جرنلسٹ ہو کر مجھے ۔۔۔؟ مجھے بلیک میل کر سکتے ۔۔۔ مہرو نساء نیاز کو ۔۔۔ اگر اپنی خیریت چاہتے ہو تو ۔۔۔۔۔" اس سے پہلے کے مہرو اسے اور کچھ کہتی وہ اس کی جانب قدم بڑھانے لگا تھا
" دو ٹکے کا جرنلسٹ ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔ مس مہرونساء نیاز یہ دو ٹکے کا جرنلسٹ تم جیسی مغرور لڑکی کو کہیں منہ دیکھانے کے قابل نہیں چھوڑے گا ۔۔۔ اور تمہارا باپ اور اس کے اثر رسوخ میرا بال بھی بیکا نہیں کر سکتے ۔۔۔۔ وہ حشر کروں گا تمہارا کہ خود کو پہچان نہیں پاؤں گی ۔۔۔۔۔ " ایک ایک لفظ وہ غصے سے غرا کر بول رہا تھا اور ایک ایک قدم اسکی جانب بڑھا رہا تھا وہ خود کو مضبوط ثابت کرنے کی کوشش میں نا کام سی ہو رہی تھی دل کسی قدی پرندے کی طرح سے پھڑپھڑا رہا تھا ۔۔۔ اگلے ہی لمحے وہ اسے اپنے حصار میں لے چکا تھا ۔۔۔۔
" مس مہرو نساء نیاز تمہاری بربادی کاوقت آج سے شروع ہے ۔۔۔ کون ہے جو مجھے روک سکتا ہے ۔۔۔۔ یہاں تمہاری چیخ و پکار سننے والا دور دور تک کوئی نہیں ہے "