The Devil By Laiba Khan (UN)



Urdu Nonvillains is a platform for all social media writers. Here you find variety of novels having different plot and concept about life of a human being who faces difficulties in every walk of life. 

Each story has its own moral every story teaches us a new lesson as it contains experience of every human life.

Here you find revenge based, Islamic based, Rude hero, Doctor, Lawyer based with many more exciting tragedies.


The Devil  is one of the fabulous novel that get attention by readers after reading it you will love this novel. Download this novel by clicking below the given link.


The Devil By Laiba Khan





If you have any queries regarding downloading let us know by commenting below. After reading this novel also leave your precious comments below and let us know about your thoughts and novel selection which type of novels would you like to read????? and which type you want to be posted here we will try to bring novels according to your choice of selection. Thanks for Reading!!!!!!



Sneak Peak

ود کو ڈپٹنے لگتے ہیں آخر کیون یاد کرتے ہین اکثر اپ اپنی سوچ پر پہرے بٹھانے کا سوچتے ہیں مگر یہ نا ممکنات مین سے ہے اپ کبھی بھی اپنی سوچوں کو روک نہی سکتے اپ کبھی دل کو سمجھا نہی سکتے کے خدارا مت یاد کرو ازیت ملتی ہے مگر ہم بھول جاتے ہیں ہم یاد نہ بھی کریں تب بھی ہم یاد کر رہے ہوتے ہیں
یہ سب معاملے ہمارے دماغ اور دل کے ہیں ۔۔۔۔”
قلم رک چکا تھا
خود سے کیا وعدہ وہ توڑ چکی تھی


دوپہر کے وقت ڈائری اٹھائے وہ ا پنی سوچوں سے تنگ اتی اپنے لفطوں کو زبان دینے کی بجائے انہیں کوڑے کاغزوں پر سیاہی سے اتار گئی تھی
تبھی اسے عجیب سی بیچینی آ گھیرتی ہے
یا اللہ کیا ہو رہا ہے ۔۔!


دل پرہاتھ رکھت وہ مسلنے لگتی ہے مگر بے چینی تھی کے برھتی ہی جا رہی تھی
کیوں محسوس ہو رہا تھا
وہی خوشبو ۔۔!
انکھیں بند کر کے محسوسو کرتی وہ بربرا کر دروازے تک پہنچتی ہے
مگر یہ کیا اسکے ہاتھ کانپ رہے تھے


ناب پر ہاتھ رکھے وہ کپکپاتے ہاتھوںسے اسے کھولتی بامشکل اپنگ کانپتے جسم کو حرکت دیتی قدم باہر رکھتی ہے
کچھ قدم چل کر اسکی نظر سیرھیوں سے نیچے گئی تھی
وقت لمحہ اسکی سانس سب ساکن ہوا تھا


جسم مانو یوں تھا جیسے برف ۔، شاید برف سے بھی زیادہ ٹھنڈا
نہی اسکی آنکھیں وہ کیون جلنا شروع ہوئی تھی
انکی جلن اچانک ہی برھی تھی
کابپتے ہوئے ٹھنڈے پیر اگے برھاتی وہ ایک ایک قدم جیسے صدیوں کی بمسافت سے اٹھا پا رہی تھی
ایک قدم دو قدم آخر وہ آخری قدم بھی مٹا چکی تھی


سیاہ چمکتے ہوئے بوٹوں سے ہوتی اسکی نظر اسکی پینٹ کے بعد چوڑے سینے پر گئی تھی جہاں ایک جیکٹ بھی موجود تھی
اسکی بعد نگاہوں کی پیاس نے ہلچل مچایا تھا
اگلے ہی لمحہ پانی سے لبریز انکھیں اٹھاتی وہ اسکے اس ٹوپی سے ڈھکے بال دیکھتی ہے
سبز انکھوں میں چمک تھی


اور ہونٹون پر دنیا جہان سے زیادہ قمیتی مسکراہٹ
کپکپات ہاتھ اگے برھا کر وہ بس دونوں ہاتھوں کی دو دو انگلیوں سے اسکے گال چھوتی ہے
انکھوں کے اگے اندھیرا ایا تھا
برقت سبز نگاہوں والے مونسٹر نے اس وجو کو کسی قیمتی متاعِ جان کی طرح بازوں میں بھر کر اسے گرنا سے بچائا تھا


زی ۔۔۔!
نرمی سے گال تھپتھپاتا وہ اسکی بندہوتی انکھیں دیکج رہا تھا
جس سے ایک موتی بے دردی سے بہ نکلا تھا



The Devil By Laiba Khan Complete Pdf Link







The Devil By Laiba Khan Last Episode


2 Comments

Previous Post Next Post