Kis Raah Se Saba Aati Hai By Maryamah Sheikh - Complete Pdf

 


Urdu Nonvillains is a platform for all social media writers. Here you find variety of novels having different plot and concept about life of a human being who faces difficulties in every walk of life. 


Each story has its own moral every story teaches us a new lesson as it contains experience of every human life.


Here you find revenge based, Islamic based, Rude hero, Doctor, Lawyer based with many more exciting tragedies.....


Faiza Batool is one of the fabulous novel that get attention by readers after reading it you will love this novel. Download this novel by clicking below the given link.


If you have any queries regarding downloading let us know by commenting below. After reading this novel also leave your precious comments below and let us know about your thoughts and novel selection which type of novels would you like to read????? and which type you want to be posted here we will try to bring novels according to your choice of selection. Thanks for Reading!!!!


Kis Raah Se Saba Aati Hai By Maryamah Sheikh Complete Pdf


CLICK BELOW THE DOWNLOAD BUTTON




Sneak Peak No : 1


 میں نے یہ گھر کرائے پر تین لڑکیوں کو دیا ہے مطلب پین گیسٹ کے طور پر ،چھٹیوں پر گئی تھی جانے کب واپسی ہو پلیز تم یہاں سے چلے جاؤ "


وہ پونی باندھتے آئینے میں سے بیڈ پر لیٹے موبائل استعمال کرتے درید سے بولی جو اسکی بات پر اسے پرشوق نگاہوں سے دیکھنے لگا


 " خراماں خراماں " وہ چلتا ہوا گھڑی پہنتی شہوار کے پاس آیا اور ہاتھ سے گھڑی لے کر خود پہنانے لگا اس نے روکا بھی نہیں وہ اسے رام کرکے بھیجنا چاہتی تھی۔۔۔۔

 

اس کی شرافت دیکھ درید نے اسکی پشت پر آتے ٹھوڑی اس کے کندھے پر ٹکائی اور بازو اسکے گرد حمائل کیے۔۔۔۔


"درید پلیز تم سمجھو۔۔۔۔ "وہ جھنجھلائ 


"مجھے آپ کہا کرو "فرمائش ہوئی تھی۔۔۔۔۔۔


شہوار نے لب بھینچے (ایڈیٹ)دل ہی دل میں اس لقب سے نوازا۔۔۔۔۔۔


"اوکے آپ پلیز میری بات سمجھیے۔۔۔۔اچھا میں ریکوئسٹ کرتی ہوں جا رہے ہیں نا آپ"؟؟؟وہ دلربائی سے بولی دل ہی دل ہر قسم کی گالی دے دی تھی۔۔۔۔۔۔۔


اسکا اندازدرید کو بہت بھایا تھا اس نے اسکے کندھوں پر ہاتھ جمائے اب اسے اپنے روبرو کیا۔۔۔۔


"اتنے پیار سے بولا ہے کیسے نہیں جاؤں گا "شہوار سن کر مطمئن ہوئی تھی جب اسنے لب اسکے ماتھے پر رکھے وہ یکدم سٹپٹائی پھر سنبھلی۔۔۔۔۔


"بیگ پیک کرلو جلدی سے "شہوار اس نئی کہانی پر ٹھٹکی۔۔۔۔۔


"بیگ ؟اپ تو خالی ہاتھ اے تھے "شہوار نے خود کو اتنا ہونق کبھی نہیں پایا تھا۔۔۔۔۔۔


"میرے نہیں شہری تمہارے بیگ" وہ اطمینان سے کہتا اسکا اطمینان رخصت کرگیا تھا۔۔۔۔۔۔۔



Sneak Peak No : 2


وہ کافی مگن ہو کر کھا رہی تھی جب نظروں کے ارتکاز پر اسے دیکھا جو دیپ جلائے اسی کو گھور رہا تھا۔۔۔

 

"ہممم یہ لو۔۔۔؟؟؟"


اس نے نوالہ بناتے شہوارکی طرف بڑھایا شہوار چونکی وہی پرشوق آنکھیں اس نے دریدکے بڑھے ہاتھ کو دیکھا پھر بولی تو لہجہ ٹھنڈا ٹھار تھا


"میرے ہاتھ سلامت ہیں۔۔۔۔!!!"


درید کا خون کھولا تھا پر وہ زہر سے زیادہ شکر سے مارنا پسند کرتا تھا سکون سے کھانا ختم کیا۔۔۔۔

 

"نوری نوری۔۔۔۔!!!" اسنے ہاؤس ہیلپ کو آواز لگی۔۔۔


"جی سر۔۔۔۔؟؟؟"


"تم ایسا کرو آج آف کرو اور رانی کو بھی بول دو کام کی فکر نہیں تمہاری شہوار بی بی نے کہا ہے وہ خود سب سنبھالے گی سو تم لوگ جاؤ۔۔۔۔!!!"


اسنے نیپکن سے ہاتھ پوچھتے فراخ دلی سے کہا شرارتی آنکھیں برابر والی کرسی پر براجمان شہوار پر تھی جس کا منہ میں جاتا چمچ پلیٹ میں اگرا تھا حیرت سے منہ کھلا تھا۔۔۔۔


'جیسے آپ کا آرڈر ہو تھینک یو۔۔۔۔!!!" 


نوری تو چلی گئی جب کے شہوار غصے سے آنکھیں نکلے اسے گھور رہی تھی۔۔۔۔


"کیا ہوا ایسے کیوں دیکھ رہی ہو تم تو کہہ رہی تھی کے تمہارے ہاتھ سلامت ہے۔۔۔۔!!!"


وہ مزے سے کہتا چلتا بنا جب کے شہوار نے بےبسی یہاں سے وہاں تک بھری ڈائننگ ٹیبل کو دیکھ سر پکڑ لیا۔۔۔۔۔



Post a Comment

Previous Post Next Post