Ehsaas Mohabbat By Areeba Complete Pdf

 


Urdu Nonvillains is a platform for all social media writers. Here you find variety of novels having different plot and concept about life of a human being who faces difficulties in every walk of life. 


Each story has its own moral every story teaches us a new lesson as it contains experience of every human life.


Here you find revenge based, Islamic based, Rude hero, Doctor, Lawyer based with many more exciting tragedies.....


Ehsaas Mohabbat is one of the fabulous novel that get attention by readers after reading it you will love this novel. Download this novel by clicking below the given link.


If you have any queries regarding downloading let us know by commenting below. After reading this novel also leave your precious comments below and let us know about your thoughts and novel selection which type of novels would you like to read????? and which type you want to be posted here we will try to bring novels according to your choice of selection. Thanks for Reading!!!!


Ehsaas Mohabbat By Areeba Episode Complete Pdf


CLICK BELOW THE DOWNLOAD BUTTON



Sneak Peak No : 1


ہاتھ بھی مت لگانا اس بیگ کو۔۔۔

وانیا نے چیختے ہوۓ کہا،

احمد شاہ آگے بڑھا اور وانیا سے بیگ چھین کر دوسری طرف پھینک کر مارا۔۔۔

تمہیں میں اس لیے برداشت کررہا تھا کہ میرے بھاٸی کا نکاح ہے گھر میں کوٸی تماشا نہ لگے مگر تم اس قابل ہی نہیں ہو کہ تمہیں کچھ پل کے لیے بھی اب اس گھر میں رکھا جاۓ۔۔۔

احمد شاہ نے وانیا کا بازو زور سے پکڑتے ہوۓ کہا،

چھوڑو مجھے۔۔۔

وانیا نے خود کو چھڑواتے ہوۓ کہا،

نکاح تو شام کو ہی ہے نا میں اسے ہسپتال لے جا کر ڈی این اے ٹیسٹ کروا کر آتا ہوں تاکہ اصلیت معلوم ہو اور اگر ایسا ویسا کچھ بھی نکلا تو میں اسے وہاں کھڑے کھڑے طلاق دے دوں گا۔۔۔۔

احمد شاہ وانیا کا بازو پکڑ کر اسے بےدردی کے ساتھ ہسپتال لے گیا۔۔۔

یہی ہونا چاہٸیے تھا اس عورت کے ساتھ۔۔۔

ایسی بدبخت ہے آج کے دن بھی اس نے تماشا لگا کر چھوڑا۔۔۔

امی نے تلخ لہجے میں کہا،

امی آپ چھوڑیں اسے آٸیں دیکھیں باہر ڈیکوریشن کرنے والے آۓ ہوۓ ہیں گارڈن بہت پیارا سجایا ہے انہوں نے۔۔۔

شہریار امی کو لے کر باہر چلا گیا۔۔۔



Sneak Peak No : 2

یہ تم اچھا نہیں کررہے احمد شاہ۔۔۔
تمہیں کیوں یقین نہیں آرہا کہ یہ بچہ تمہارا ہی ہے۔۔۔
وانیا احمد شاہ کے آگے پیچھے پھرتی ہوٸی بس اسے یہی بات کہے جا رہی تھی مگر احمد شاہ ایسے تھا جیسے اس کے کانوں میں وانیا کی آواز ہی نہیں پہنچ رہی۔۔۔
احمد شاہ ہسپتال کی لیبارٹری میں گیا اور ان سے کہا کہ ہمیں ڈی این اے ٹیسٹ کروانا ہے یہ سنتے ہی سب وانیا کی طرف عجیب نظروں سے دیکھنے لگے۔۔۔
احمد شاہ ایک بار میری بات سُنو۔۔
وانیا اندر لیڈی ڈاکٹر کے پاس گٸی اور اس سے سفارش کی کہ پلیز میرا ٹیسٹ نہ لیں۔۔۔
ڈاکٹر نے وانیا کی اس بات کا تو کوٸی جواب نہیں دیا اور اس کا سارا چیک اپ کرنے کے بعد اسے بتایا کہ اس کا بچہ ٹھیک نہیں ہے۔۔۔
یہ سُن کر وانیا مزید پریشان ہوگٸی اور ڈاکٹر کے ترلے منتے کرنے لگی کہ میرے شوہر کو اس بات سے دور ہی رکھیے گا۔۔۔
اتنے میں نرس کمرے میں آٸی اور وانیا کو لیبارٹری میں ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے لے گٸی۔۔۔
آپ کے شوہر کا ٹیسٹ ہوگیا ہے اب آپ کی باری ہے جلدی سے آٸیے آپ کے شوہر نے کہا ہے کہ ان کے پاس زیادہ وقت نہیں ہمیں اس ٹیسٹ کی رپورٹ ابھی دینی ہے انہیں۔۔۔
وانیا کانپ رہی تھی۔۔۔
اسے اس وقت کچھ سجھ نہیں آرہا تھا۔۔۔
آخر وانیا کا ٹیسٹ بھی ہو ہی گیا۔۔۔
آپ باہر ویٹ کریں۔۔۔
نرس نے وانیا سے کہا،
احمد شاہ بھی باہر بیٹھا ویٹ کررہا تھا۔۔۔
احمد شاہ تم کیوں کررہے ہو یہ سب ؟؟؟
تم تو مجھ سے بہت محبت کرتے تھے نا ؟؟؟
وانیا نے بیچارہ منھ بناتے ہوۓ کہا،
ہاں ”کرتا تھا“۔۔۔
مگر ”اب نہیں“۔۔۔
احمد شاہ یہ کہہ کر لیبارٹری کے باہر یہاں وہاں چکر لگانے لگا۔۔۔
آدھے گھنٹے کے بعد نرس باہر آٸی اور احمد شاہ کو لیبارٹری میں آنے کا کہا،
احمد شاہ جلدی سے لیبارٹری میں گیا۔۔۔
سر یہ رہی آپ کی رپورٹ۔۔
احمد شاہ نے بہت ہی حوصلے اور ہمت کے ساتھ وہ رپورٹ پکڑ تو لی مگر اسے سمجھ نہیں آرہا تھا کہ اگر اس میں کچھ غلط ہوا تو وہ خود کو روک نہیں پاۓ گا۔۔۔
اس نے آنکھیں بند کر کے وہ رپورٹ کھولی۔۔۔
یااللہ۔۔۔۔
وہی ہوا جس کا ڈر تھا۔۔۔
رپورٹ پڑھتے ہی احمد شاہ نہایت غصے میں لیبارٹری سے باہر گیا اور وانیا کو گھسیٹتا ہوا ہسپتال سے باہر لے گیا۔۔
چھوڑو مجھے احمد شاہ۔۔۔
وانیا چیخ چیخ کر کہہ رہی تھی۔۔
ہسپتال سے باہر لے جا کر احمد شاہ نے وہ رپورٹ وانیا کے منھ پر دے ماری۔۔
دیکھو یہ رپورٹ۔۔۔
یہ بچہ میرا نہیں بلکہ کسی اور کا ہے۔۔
یہ کہتے ہوۓ احمد شاہ کی آنکھوں سے آنسو آگۓ۔۔۔
میں نے تمہارے لیے کیا نہیں کیا اپنی اتنی محبت کرنے والی بیوی کو چھوڑا اپنی بیٹی اپنے جگر کے ٹکڑے کو چھوڑا تمہارے لیے گھر والوں ذلیل کیا اور تم نے مجھے اس سب کا یہ صلہ دیا۔۔۔
مجھے مر جانا چاہٸیے کہ میں نے تم جیسی عورت سے محبت کی۔۔۔
احمد شاہ میری بات سنو ہو سکتا ہے کوٸی غلط فہمی ہوٸی ہو انہیں۔۔۔
ہوسکتا ہے یہ رپورٹ کسی اور کی ہو۔۔۔
وانیا نے احمد شاہ کی طرف بڑھتے ہوۓ کہا،
دُور۔۔۔
دُور رہو مجھ سے۔۔۔
اور ایک لفظ بھی نہیں سُنوں گا میں اب۔۔۔
میں تمہیں ابھی اور اسی وقت اپنے پورے ہوش و حواس میں طلاق دیتا ہوں۔۔۔۔
احمد شاہ نے سخت لہجے میں یہ الفاظ تین بار دہراۓ۔۔۔
وانیا یہ الفاظ سُن کر ہکی بکی رہ گٸی۔۔۔
احمد شاہ تم ایسا نہیں کرسکتے میرے ساتھ۔۔۔
میں نہیں رہ سکتی تمہارے بغیر۔۔۔
مجھے چھوڑ کر مت جاٶ۔۔۔
وانیا رو رو کر احمد شاہ کے سامنے ہاتھ جوڑے کر کہہ رہی تھی۔۔۔
احمد شاہ گاڑی میں بیٹھا اور گھر کی جانب چلا گیا۔۔۔
وانیا وہاں بیٹھی بےبس روۓ جا رہی تھی۔۔۔
اس نے وہاں بیٹھی ایک عورت سے موباٸل لے کر مہوش کو کال کی اور اسے سب کچھ بتایا اور کہا کہ جلدی سے مجھے لینے کے لیے پہنچو میرے پاس کچھ بھی نہیں ہے اس وقت۔۔۔

Post a Comment

Previous Post Next Post