Ehsaas Mohabbat By Areeba Episode 1 to 22 pdf

 


Urdu Nonvillains is a platform for all social media writers. Here you find variety of novels having different plot and concept about life of a human being who faces difficulties in every walk of life. 


Each story has its own moral every story teaches us a new lesson as it contains experience of every human life.


Here you find revenge based, Islamic based, Rude hero, Doctor, Lawyer based with many more exciting tragedies.....


Ehsaas Mohabbat is one of the fabulous novel that get attention by readers after reading it you will love this novel. Download this novel by clicking below the given link.


If you have any queries regarding downloading let us know by commenting below. After reading this novel also leave your precious comments below and let us know about your thoughts and novel selection which type of novels would you like to read????? and which type you want to be posted here we will try to bring novels according to your choice of selection. Thanks for Reading!!!!


Ehsaas Mohabbat By Areeba Episode 1 to 22 Pdf


CLICK BELOW THE DOWNLOAD BUTTON



Sneak Peak No : 1


امی بھابی بہت تکلیف میں ہیں انہیں ڈاکٹر کے پاس لے کر جانا پڑے گا،
دعا نے امی کے کمرے میں داخل ہوتے ہوۓ کہا،
کیا ہوا یشال کو ؟؟
احمد شاہ کو کال کرو اسے بولو جلدی گھر آۓ،
امی نے یکدم کھڑے ہوتے ہوۓ کہا،
اچھا امی میں کرتی ہوں بھاٸی کو کال آپ بھابھی کے کمرے میں جاٸیں انہیں دیکھیں،
دعا نے فوراً احمد شاہ کو کال ملاٸی،
اللہ یہ بھاٸی کہاں مصروف ہیں کال کیوں نہیں اٹھا رہے،
بھاٸی کے آفس والے نمبر پر کال کرتی ہوں،
دعا نے احمد شاہ کے آفس والے نمبر پر کال کی تو احمد شاہ کی سیکٹری نے کال اٹھاٸی اور بتایا کے احمد شاہ تو کافی دیر سے آفس سے چلے گۓ ہیں،
یہ سن کر دعا کو مزید غصہ آیا،
دعا کیا کہا احمد شاہ نے ؟؟؟
آ رہا ہے نا وہ ؟؟؟
امی نے دعا سے کہا،
دعا دوڑتی ہوٸی کمرے میں گٸی اور امی کو بتایا کہ بھاٸی کال نہیں اٹھا رہے اور نہ ہی بھاٸی آفس میں ہیں،
یشال کو یہ سن کر بہت دکھ ہوا جو درد سے تڑپ رہی تھی اور احمد شاہ کو اس کی کوٸی فکر ہی نہیں تھی،
شہریار کے آنے میں بھی ابھی کافی ٹاٸم ہے،
دعا نے پریشانی میں یہاں وہاں چکر لگاتے ہوۓ کہا،
شہریار احمد شاہ کا چھوٹا بھاٸی تھا،
یشال کا سفید رنگ اس درد میں پیلا پڑ چکا تھا،
احمد شاہ کو کیا خبر تھی کہ اس کی حاملہ بیوی کیسے درد میں تڑپ رہی ہے وہ اپنی محبوبہ کے ساتھ شاپنگ میں مصروف تھا،
دعا ہم احمد شاہ کا مزید انتظار نہیں کرسکتے تم ڈرایٸور کو کال کر کے بلاٶ جلدی،
امی نے دعا سے کہا،
یشال جس کا سفید رنگ سنہرے بال چھوٹی سی ناک براٶن آنکھیں تھیں،
یشال اور احمد شاہ کی ارینج میریج ہوٸی تھی اور ان کی شادی کو ایک سال ہونے والا تھا،
احمد شاہ یشال کو بالکل بھی وقت نہیں دیتا تھا ہر وقت اپنے آفس کے کام کا بہانہ کرتا تھا اور یشال راتوں اس کے انتظار میں بیٹھی رہتی تھی،
احمد شاہ کی فیملی بہت اچھی تھی یشال ان میں گھل مل گٸی تھی،
دعا اور یشال میں بہت اچھی دوستی ہوگٸی تھی،
دعا ہر بات یشال سے شیٸر کرتی تھی،
احمد شاہ کا گندمی رنگ بڑی بڑی مونچھیں اور تیکھی ناک اور ایسے خوبصورت سے اٹھے اٹھے ہوۓ بڑے بڑے بال تھے،
ہو کوٸی آسانی سے اس کی شخصیت سے متاثر ہوجاتا تھا،


Sneak Peak No : 2

احمد شاہ نہا کر واش روم سے باہر آیا تو اس کا موباٸل بج رہا تھا،
احمد شاہ نے موباٸل دیکھا تو وانیا کی کال تھی،
احمد شاہ نے یہاں وہاں دیکھا اور کال اٹھا لی،
گڈ مارننگ ڈارلنگ،
وانیا نے محبت بھرے لہجے میں کہا،
گڈ مارننگ وانیا،
احمد شاہ نے کہا،
یہ وانیا کیا ہوتا ہے تم بھی مجھے محبت بھرے کسی نام سے پکارا کرو نا ڈارلنگ،
وانیا نے کہا،
ارے میرے لیے وانیا ہی محبت بھرا لفظ ہے،
احمد شاہ نے ہنستے ہوۓ کہا،
احمد ناشتہ تیار ہے آجاٸیں،
یشال نے کمرے سے باہر کھڑے ہو کر احمد شاہ کو آواز دیتے ہوۓ کہا،
احمد شاہ نے جلدی سے کال بند کردی،
وانیا نے یشال کی آواز سن لی تھی،
اسے یشال کی آواز سن کر بہت غصہ آیا،
آرہا ہوں یشال،
احمد شاہ نے جلدی سے موباٸل رکھتے ہوۓ کہا،

Sneak Peak No : 3

ادھر منھ کریں میں کرتی ہوں شرٹ کے بٹن بند،
یشال یہ کہہ کر احمد کے تھوڑا قریب آٸی،
یشال احمد شاہ کے بٹن بند کررہی تھی اور احمد شاہ یشال کو دیکھے جارہا تھا،
یشال نے جب نظریں اوپر کی تو احمد شاہ یشال میں کھویا ہوا تھا،
ایسے کیا دیکھ رہے ہیں آپ مجھے،
یشال نے شرماتے ہوۓ کہا،
کتنی حسین ہو تم یشال،
احمد شاہ نے یشال کا چہرا اوپر کرتے ہوۓ کہا،
یشال نے پیچھے ہونے کی کوشش کی مگر احمد شاہ نے یشال کو کمر سے پکڑ کر اپنی جانب کھینچ لیا،
کیا کررہے ہیں آپ احمد ؟؟؟
چھوڑیں مجھے کوٸی آجاۓ گا،
یشال نے خود کو چھڑواتے ہوۓ کہا،
کوٸی بھی نہیں آۓ گا یہاں میں اور تم ہیں اس وقت باقی سب سو رہے ہیں،
احمد شاہ نے کہا،
احمد نہیں کریں،
یشال بس یہی کہے جارہی تھی،
احمد شاہ اس کی زلفوں میں کھو گیا تھا،
اس نے یشال کو بالکل اپنے ساتھ لگا لیا،
احمد بس کریں کوٸی آجاۓ گا،
احمد شاہ جیسے ہی یشال کے گلاب جیسے لبوں کی طرف آنے لگا اچانک سے امی نے یشال کو آواز دی،
یشال کہاں ہو ؟؟؟؟
احمد شاہ آفس کے لیے نکل گیا ہے یا نہیں ؟؟؟
یشال نے ایک دم خود کو احمد شاہ سے چھڑوایا اور کچن سے باہر چلی گٸی،
جی امی احمد شاہ ناشتہ کررہے ہیں

Sneak Peak No : 4

اچانک احمد شاہ کی سیکٹری نے دروازہ ناک کیا،
احمد شاہ ایک دم کرسی سے اٹھ کر کھڑا ہوگیا،
ویٹ کریں انایا،
احمد شاہ نے غصے سے اپنی سیکٹری سے کہا،
وانیا یہ آفس ہے میرا یہاں پر یہ حرکتیں اچھی نہیں ہیں،
احمد شاہ یہ حرکتیں میں اکیلی نہیں کررہی آپ بھی برابر کے شریک ہیں،
یہ کہہ کر وانیا غصے سے وہاں سے چلی گٸی،
اچھا سنو تو سہی،
احمد شا وانیا کے پیچھے پیچھے گیا،
اس نے وانیا کا بازو پکڑا اور گاڑی کی طرف لے گیا،
گاڑی میں بیٹھو وانیا،
چھوڑو مجھے ،
وانیا یہاں تماشا نہیں کرو چپ کر کے گاڑی میں بیٹھو،
وانیا گاڑی میں بیٹھی اور دونوں وہاں سے نکل گۓ،
یہ تم نے آج اچھا نہیں کیا احمد شاہ،
وانیا نے منھ بناتے ہوۓ کہا،
میری جان تم اتنی جلدی غصہ مت کیا کرو،
احمد شاہ نے وانیا کا ہاتھ پکڑتے ہوۓ کہا،
دونوں ایک ویران جگہ پر چلے گۓ جہاں باکل سناٹا تھا،
یہ کون سی جگہ لے آۓ ہو مجھے ؟؟؟
وانیا نے گاڑی سے باہر دیکھتے ہوۓ کہا،
یہاں ایک فام ہاٶس ہے میرے دوست کا آج ہم سکون سے وہاں بیٹھ کر باتیں کریں گے میری جان۔۔۔

Post a Comment

Previous Post Next Post