Dilon Ka Safar By Samreen Naaz

 

Urdu Nonvillains is a platform for all social media writers. Here you find variety of novels having different plot and concept about life of a human being who faces difficulties in every walk of life. 

Each story has its own moral every story teaches us a new lesson as it contains experience of every human life.


Here you find revenge based, Islamic based, Rude hero, Doctor, Lawyer based with many more exciting tragedies.....


Dilon Ka Safar   is one of the fabulous novel that get attention by readers after reading it you will love this novel. Download this novel by clicking below the given link.


If you have any queries regarding downloading let us know by commenting below. After reading this novel also leave your precious comments below and let us know about your thoughts and novel selection which type of novels would you like to read????? and which type you want to be posted here we will try to bring novels according to your choice of selection. Thanks for Reading!!!!



Dilon Ka Safar By Samreen Naaz Complete Pdf



CLICK BELOW THE DOWNLOAD BUTTON



Download


Sneak Peak


" اسے پہچانتے ہو۔۔؟؟ " آیان نے لیپ ٹاپ اسد کی طرف گھومایا۔۔


سامنے اسد کی محبت نیہا کی تصویر تھی۔۔


جسے دیکھ کے اسد کے چہرے پے مسکراہٹ اور آنکھوں میں نمی آئی لیکن اگلے ہی لمحے وہ کسی زخمی شیر کی طرح دھاڑا تھا۔۔


" یہ تصویر تم لوگوں کے پاس کہاں سے آئی۔۔؟؟ تم لوگ کیسے پہنچے اس تک۔۔؟؟ " 


" آواز ہلکی رکھو ہم تمہیں سب بتاینگے لیکن اس سے پہلے تم ہمیں اس انسان کا بتاؤ جس نے جنّت ابراھیم کی تصویریں تمہیں بھیجی تھیں۔۔ " 


بلال اس سے زیادہ زور سے چیخے تھے۔۔


" میں کیسے مان لوں کے تم لوگ سچ کہ رہے ہو۔۔؟؟ اس ایک تصویر کے علاوہ اور کیا ہے تم لوگوں کے پاس۔۔؟؟ " اسد نے پوچھا۔۔


" یہ دیکھو۔۔ " آیان نے لیپ ٹاپ میں ایک ویڈیو لگائی۔۔


وہ ویڈیو ایک پارک کی تھی۔۔ جہاں نیہا اپنے شوہر اور بیٹے کے ساتھ تھی۔۔ نیہا کا شوہر اپنے ایک سال کے بیٹے کو دونوں ہاتھوں سے پکڑ کر چلا رہا تھا اور نیہا بینچ پے بیٹھ کے مسکرا رہی تھی لیکن اس کی آنکھوں میں اب پہلی والی چمک نہیں تھی۔۔ 


وہ ویڈیو کسی درخت کے پیچھے سے چھپ کے بنائی گئی تھی۔۔


" یہ ویڈیو کب کی ہے۔۔؟؟ " اسد نے بھیگے لہجے میں پوچھا چہرہ آنسوؤں سے تر تھا۔۔ 


" تین دن پہلے کی۔۔ " آیان نے جواب دیا۔۔


" اب تمہیں پتا چل گیا کے ہم کہاں تک پہنچ سکتے ہیں۔۔؟؟ تو اب بتاء دو۔۔ " بلال نے کہا۔۔ 


" تم لوگ انہیں کچھ نہیں کہوگے۔۔ " اسد نے غصے سے کہا۔۔


" ہم اسے کچھ نہیں کہینگے لیکن اس شرط پے کے تم ہمیں سب کچھ صحیح، صحیح بتاؤ گے۔۔ " آیان نے شہادت کی انگلی اٹھا کے کہا۔۔ 


اسد نے ایک گہری سانس لے کے نیہا کو دیکھا جو مسلسل ایک ہفتے سے اسد کے خواب میں آرہی تھی چہرے پے مسکراہٹ اور آنکھوں میں نمی ہوتی تھی لیکن وہ اسد کے پاس جانے سے پہلے ھی واپس اس سفید روشنی کی طرف چلی جاتی تھی جہاں سے آتی تھی۔۔


" ٹھیک ہے بیشک جب چاہو مجھے مار دینا لیکن انہیں کچھ نہیں کہوگے۔۔ "


اسد نے ہار مانتے ہوئے کہا کیوں کے نیہا اسد کی کمزوری تھی۔۔ نیہا کے گھر والوں نے اچانک اس کی شادی اس کے پھپھو کے بیٹے سے کردی تھی اسد ملک سے باہر تھا اسلئے اس کا نمبر بند تھا۔۔ جب واپس آیا تو نیہا نے بس اتنا کہا تھا۔۔ " مجھے تو آپ نے جیتے جی مار ہی دیا ہے لیکن زندہ رہ کے بھی آپ زندہ نہیں رہوگے۔۔ " اسد نے کرب سے آنکھیں بند کیں۔۔


" بتاؤ۔۔ " بلال نے کہا۔۔


" وہ جنّت کی یونیورسٹی میں پڑھتا ہے۔۔ " اسد کی نظریں اب بھی نیہا پر ہی تھیں۔۔ 


" کون ہے وہ۔۔؟؟ کیا نام ہے اس کا۔۔؟؟ " آیان کی نظروں میں اچانک عاقب کا چہرہ آیا۔۔


" عاقب۔۔ عاقب نام ہے۔۔ " اسد نے کہ کے بیحد گہری سانس لی لیکن پھر آنکھیں بند کر کے کھول کے نیہا کو دیکھا۔۔


*** ۔۔۔محبت غلط پے غالب آگئی تھی، غلط کا گلا گھٹ گیا تھا جب کے محبت نے غلط کی موت پے صرف اسے افسوس سے دیکھا تھا۔۔۔ ***


آیان کی آنکھیں لال ہوگئی تھیں جب کے بلال کا بھی کچھ ایسا ہی حال تھا۔۔ 


" اب اور کچھ نہیں ہے میرے پاس جو بتانے کو بچا ہو۔۔ " اسد نے ہلکے لہجے میں کہا چہرہ آنسوؤں سے تر تھا۔۔


" تمہارے لئے ایک بری خبر ہے۔۔ " بلال نے اسد کو کہا۔۔


" کیا۔۔؟؟ " اسد نے پوچھا۔۔


بلال نے آیان کو دیکھا تو آیان نے لیپ ٹاپ میں رکھی دوسری تصویر کھولی اور اسد کے آگے کردی۔۔


وہ نیہا اس کے شوہر اور اس کے بیٹے کی کفن میں لپٹی ہوئی لاشیں تھیں جن کے چہروں پے بیحد خوفناک نشانات تھے۔۔ 


" یہ۔۔ یہ۔۔ یہ جھ۔۔ جھوٹ ہے یہ۔۔ یہ جھوٹ ہے۔۔ " اسد جتنی زور سے چیخ سکتا تھا وہ چیخا جس پے باہر کھڑے ہوئے حمزہ اور سعد نے ایک دوسرے کو دیکھا۔۔


Post a Comment

Previous Post Next Post