Teri Deewangi Mera Junoon By Hurain Fatima Complete Pdf

 


Urdu Nonvillains is a platform for all social media writers. Here you find variety of novels having different plot and concept about life of a human being who faces difficulties in every walk of life. 

Each story has its own moral every story teaches us a new lesson as it contains experience of every human life.

Here you find revenge based, Islamic based, Rude hero, Doctor, Lawyer based with many more exciting tragedies......

Teri Deewangi Mera Junoon  is one of the fabulous novel that get attention by readers after reading it you will love this novel. Download this novel by clicking below the given link.


If you have any queries regarding downloading let us know by commenting below. After reading this novel also leave your precious comments below and let us know about your thoughts and novel selection which type of novels would you like to read????? and which type you want to be posted here we will try to bring novels according to your choice of selection. Thanks for Reading!!!!


Teri Deewangi Mera Junoon By Hurain Fatima Complete Pdf


Download


Sneak Peak No : 1


شفا جلدی سے میری فائل نکال دو الماری میں سے،شفا ,شفا کہاں ہو یار،احمد نے شفا کو آوازیں دیں۔۔۔
کیا یار آرہی ہوں،عنایا نے کب سے تنگ کیا ہوا ہے ،بال نہیں بنوا رہی ،پتا نہیں کب عقل آئے گی اسے،بلکل آپ جیسی ہے ،شفا الماری کی طرف بڑھتے ہوئے بولی۔۔۔
ہاں میرے جیسی اور تم ،ہاں اگر اچھے بچوں کی طرح رہے تو تمہارے جیسی اور اگر تنگ کرے تو میرے جیسی ،
ہاں تو آپ جیسی ہی ہے ،شفا الماری میں سے فائل ڈھونڈتے ہوئے بولی،اچانک کچھ تصاویر الماری میں سے نیچے گر کر زمین بوس ہو گئیں،
تصاویر دیکھتے ہی ساری پرانی یادیں سب دوست سب کچھ تاذہ ہو گیا ،وہ بھی کیا دن تھے جب سب دوست اکٹھے تھے لیکن اچانک سب ،سب پتا نہیں کہاں کھو گئے،
کیا ہوا شفا یار کہاں کھو گئی ہو ،احمد چلتا ہوا الماری کے پاس کھڑی شفا سے پکس لیتے ہوئے بولا۔۔۔
ایک پل کے لیے وہ خود بھی پرانی یادوں میں کھو گیا ،ہادی کے نئے نئے شوشے،ہر روز کسی نہ کسی سے پنگا لینا لیکن وہ سب ختم ہو گیا ،ایک ہی پل میں وہ سب الگ ہو گئے،پانچ سال ہو چکے ہیں،لیکن ان میں سے کسی کو کسی کی کوئی خبر نہیں ،شاید وقت کے ساتھ ساتھ سب بدل جاتا ہے لیکن ان کی دوستی تو ایسی نہیں تھی پھر ایسا کیوں ہوا، کسی نے کسی کی خبر بھی نہ لی،دور ہو جانے کے بعد شاید دوستی میں ایک خلا سی پیدا ہو جاتی ہے،یا خود سے کر لی جاتی ہے اور ایسا ہی آبص نے سب کے ساتھ کیا تھا،خود کو سب سے الگ کر لیا،
کتنی اچھی دوستی تھی ہم سب کی،سب ہمارے گروپ میں شامل ہونا چاہتے تھے،شفا بولی
ہاں!ہر کوئی چاہتا تھا کہ وہ ہمارا دوست بن جائے لیکن ہم کسی سے میچ ہی نہیں کرتے تھے سب سے الگ گروپ تھا،احمد بھی پرانی یادوں میں کھویا سا بولا۔۔
کیوں نہ ہم پھر سے ایک جگہ اکٹھے ہوں،شفا آنکھوں میں چمک لیے بولی
لیکن ہادی اور فاحا کا کسی کو کچھ بھی پتا نہیں،آبص نے ایڑھی چوٹی کا زور لگایا لیکن فاحا نہیں ملی،احمد بولا
شاید وہ دونوں نہیں جانتے تھے کہ ان دونوں کے علاوہ ان کی باتیں کوئی اور بھی سن رہا ہے ،
ہادی لیپ ٹاپ پر بیٹھا اپنے دوستوں کی باتیں سننے میں مگن تھا،ایک ہی رات میں وہ دونوں پاکستان پہنچ چکے تھے ،
ہادی تم ابھی بھی لیپ ٹاپ پر بیٹھے ہوئے ہو ،پیچھے سے فاحا کی اچانک آواز سن کر ہادی بوکھلا گیا۔۔۔
فاحا کی نظر جیسے ہی لیپ ٹاپ کی سکرین پر گئی تو اپنی جگہ ساکت ہو گئی،
ہادی یہ ،یہ شفا ہے نہ،فاحا نے یقین دہانی چاہی ،
یس سسٹر،یہ شفا اور احمد ہیں،ہادی بولا
ہادی تم نے انھیں ہمارے بارے میں تو نہیں بتایا نہ،
نہیں لیکن میں ان کی ساری انفارمیشن رکھتا ہوں ،آخر تمہارا بھائی ہیکر بھی تو ہے نہ ،
ایک ہی پل میں فاحا کو سب پچھلی باتیں یاد آ گئیں اور آنسو روانی سے بہنا شروع ہو گئے،کیسے ایک ہی پل میں اس کی ساری زندگی بدل گئی تھی ،
سسٹر پلیز روئیں تو نہ،ابھی ہمیں بہت کچھ ثابت بھی تو کرنا ہے ،ابھی تو سب کے سامنے سچائی بھی لانی ہے ،ابھی سے کمزور پڑ گئی ہو ،
ہاں ہادی تم صحیح کہہ رہے ہو ابھی تو بہت کچھ ثابت کرنا باقی ہے ،میں خود کو صحیح اور میرب کو غلط ثابت کر کہ ہی رہوں گی ،
سو سسٹر آر یو ریڈی فار نیکسٹ پلین،ہادی ایک آنکھ ونک کرتے ہوئے بولا
یس برو ایم آلویز ریڈی،فاحا آنسو صاف کرتے ہوئے بولی
چلو جلدی سے یہ ماسک لگاؤ ہمیں جلدی سے اپنا کام بھی پورا کرنا ہے،
دونوں نے اپنے چہرے پر ماسک لگائے اور باہر نکل گئے،ویسے سسٹر جہاں جا رہی ہو وہاں پر ایک سرپرائز بھی ہے،
اب کونسا سرپرائز ہے،ہادی
جاؤ گی تو پتا چل جائے گا،آئیز ونک کرتے ہوئے ہادی بولا
ہادی کے بچے انسان بن جاؤ،
کیا سسٹر ابھی تو میرے بچے بیچارے دنیا میں آئے بھی نہیں اور انھیں انسان بنانے کی باتیں کر رہی ہو،
جانتی ہوں میں تمہیں اچھے اور یہ بھی جانتی ہوں اب تمہارا کدھر جانے کا ارادہ ہے،
ایک تم ہی تو ہو جو سب جانتی ہو،ہادی دانت نکالتے ہوئے بولا
چلو جاؤ دفع ہوؤ یہاں سے،


Post a Comment

Previous Post Next Post