My Cute Moon By Hadiya Mughal Complete Pdf

 


Urdu Nonvillains is a platform for all social media writers. Here you find variety of novels having different plot and concept about life of a human being who faces difficulties in every walk of life. 


Each story has its own moral every story teaches us a new lesson as it contains experience of every human life.


Here you find revenge based, Islamic based, Rude hero, Doctor, Lawyer based with many more exciting tragedies.....


My Cute Moon is one of the fabulous novel that get attention by readers after reading it you will love this novel. Download this novel by clicking below the given link.


If you have any queries regarding downloading let us know by commenting below. After reading this novel also leave your precious comments below and let us know about your thoughts and novel selection which type of novels would you like to read????? and which type you want to be posted here we will try to bring novels according to your choice of selection. Thanks for Reading!!!!


My Cute Moon By Hadiya Mughal Complete Pdf


CLICK BELOW THE DOWNLOAD BUTTON



Sneak Peak No : 1

"عون !! آپ کہاں تھے آپ کو میں نے اتنی کالز کی، آپ نے ایک بھی پک نہیں کی،۔اور آج یہ کثرت سے سیگریٹ نوشی کیا ہوا ہے؟"
ایک سانس میں سوال کرتی وہ آگے آئی اور اس کے لبوں سے سیگریٹ نکالنا چاہا۔،
عون نے سرعت سے کلائی جکڑی،۔۔
"اپنی حد میں رہو،۔"
عون نے کلائی کو یکلخت جھٹک دیا،۔
عون!!" اس نے تیزی سے جاکر لائٹس آن کی تھی۔
"عون کیا ہوا ہے ؟"
وہ واپس آئے اس کی چئیر کے پاس کھڑی ہوئی اور بے قراری سے اس کی جانب جھکی۔
جیسمین میرے سامنے سے چلی جاؤ،، عون سرد پن سے بولا،۔ایک ٹھٹرا دینے والی لہر جیسمین کو وجود میں اترتی محسوس ہوئی،۔
"کیوں جاؤں؟؟ میں آپ کی وجہ سے امی کو ساتھ والی خالہ کے سہارے چھوڑ کر آئی ہوں کیونکہ نہ آپ ٹائم پر کھانا کھاتے ہیں اور نہ ہی اپنا خیال کرتے ہیں۔"
"تو میں نے تمہیں واپس آنے کا نہیں کہا تھا اور میں اپنا خیال رکھنا جانتا ہوں ،۔ یہ ڈھکوسلے بازی مت کرو"۔
اس کے لہجے میں بیزاری سمٹی تھی،۔اور جیسمین جلد ہی وہ بیزاری بھانپ گئی تھی۔
"عون آپ کو کیا ہوا ہے آپ ناراض ہیں مجھے بتائیں میری کسی وجہ سے ناراض ہیں تو میں سوری کرتی ہوں لیکن ایسے مت کریں ،۔"
وہ روہانسی ہوئی اس کے قدموں کے قریب بیٹھی۔اور اس کے دونوں ہاتھ زبردستی تھامے،۔
عون نے جھٹ ہاتھ آزاد کروا کر سیگریٹ ایش ٹرے میں مسل دیا گویا، جیسمین کی فکر ہو،۔مبادہ اس کا ہاتھ نہ جل جائے۔
"میں مر نہیں گیا تھا یامیں کسی دوسری دنیا میں نہیں چلا گیا تھا جو تم نے کال کرنا گوارہ نہیں کیا،۔اور سب سے اہم بات تمہارا میرا رشتہ اتنا بھی اہم نہیں جس میں ناراضگی یا منانے کا کوئی جذبہ ہو،۔"
اپنا دوسرا ہاتھ بھی وہ گرفت سے آزاد کیے ایک ایک لفظ پر زور دیتے بولا۔۔
"عون آپ حد پار کررہے ہیں، ہمارا رشتہ اس نہج پر ضرور پہنچ چکا ہے جہاں روٹھنا منانا ممکن ہے۔
او میں نے آپ کو کال کی تھی ،لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہورہا تھا۔ اور آپ مرنے کی باتیں کیسے کرسکتے ہیں؟؟"
جیسمین نے حزن زدہ آنکھیں عون کی آنکھوں سے ملائی،۔
ایک اچٹتی اجنبیت بھری نگاہ اس کے چہرے پر ڈالتا وہ رخ بدل گیا،۔
"عون میری طرف دیکھیں ، بتائیں مجھے ہوکیا گیا ہے،؟ اگر آپ مذاق کررہے ہیں تو نہایت برا مذاق ہے،۔"
"جیسمین میرے سامنے سے چلی جاؤ ورنہ میں کچھ کر گزروں گا،۔"
وہ چئیر سے کھڑا ہونا چاہتا تھا لیکن وہ چئیر پر دونوں ہاتھ رکھے راہ فرار مشکل بناگئی،۔
"کیا کریں گے؟ کر تو رہے ہیں میرا دل دکھا رہے ہیں، وہ بھی اس مبارک مہینے میں، بیوی کا دل دکھانے والا شخص سزا کا حقدار کہلاتا ہے"۔
وہ اب بھی مذاق کا رنگ دیے بولی تاکہ وہ کم ازکم مسکرا ہی سکے،۔لیکن اس کے لب ساکت باہم بھینچے ہوئے تھے۔
"جیسمین دفعہ ہوجاؤ یہاں سے ایک بار کہا ہے سنائی نہیں دیتا جو ضد پر آجاتی ہو، اپنی حد میں رہا کرو۔۔"
یکلخت وہ دھاڑا اور اس کے ہاتھ چئیر سے زور دار طریقے سے ہٹائے بیڈ پر لیٹ گیا،۔
جیسمین زمین بوس ہوئی حق دق سی رہ گئی، دل کسی گہری ضرب کا گمان ہوا جو تکلیف کو پورے وجود میں پھیلا گئی تھی۔
وہ وہی کئی پل ساکت بیٹھی رہ گئی، آنکھ سے آنسو بنا آواز بہتے گال بھگونے لگے۔ہاتھ میں درد کی ٹیس سی اٹھی۔
وہ مکمل اجنبی بنا رخ موڑے آنکھیں موند چکا تھا۔گویا کمرے میں اکیلا موجود ہو،۔

دل و دماغ میں چلتے جکڑ کو وہ فلحال نظرانداز کردینا چاہتا تھا۔


Sneak Peak No : 2

جیسمین میں سچ بتارہا ہوں اگر مجھے روزہ محسوس ہوا تو تمہاری خیر نہیں ، وہ اسے گھورتا ایک نظر ٹیبل پر بھی ڈال چکا تھا۔جہاں کئی لوازمات سجے تھے۔
عون یہ کیا بات ہوئی ؟اس میں میری کیا خطاہوگی کہ آپ کو روزہ محسوس ہوگا،؟ " وہ چڑ سی گئی۔
تمہاری خطا نہیں کارستانی ہوگی کیونکہ روزہ رکھوانے والی بھی تم ہو،"
وہ سنجیدگی سے بولا
"عون آپ اللہ کی رضا کے لیے روزہ رکھ رہے ہیں، میں نے محض آپ کو جگایا ہے ، "
وہ خفگی بھری نگاہ سے اسے دیکھتی پلیٹ سامنے رکھنے لگی۔
"بہت تیز ہو"، اس کے بری الزمہ ہونے پر عون بڑبڑایا تھا۔
"بھابھی لگتا ہے آج عون آفس نہیں جائے گا۔"
سامنے موجود مون نے بھی مداخلت کی ۔
"کیوں نہیں جائیں گے، بلکہ مون بھیا آپ ان پر نظر رکھنے کے لیے ساتھ چلے جانا کیا پتہ یہ بے ایمانی کردیں۔۔"
وہ لب دبائے شریر نظروں سے عون کو بھی دیکھ رہی تھی۔
جیسمین !! عون نے مٹھیاں بھینچ کر جیسمین کو دیکھا،۔
"عون پوری بات تو سن لیں،
آپ مون بھیا پر نظر رکھنا اور مون بھیا آپ پر نظر رکھیں گے ، ایسے آپ دونوں کا روزہ بچ جائے گا۔" صبغہ میں ٹھیک کہہ رہی ہوں ناں"
اس نے صبـغہ سے بھی تائید چاہی جو سوئی جاگی کیفیت میں بمشکل بیٹھی تھی۔
آں۔ہاں آپ ٹھیک کہہ رہی ہیں لیکن بھابھی اگر دونوں کی ملی بھگت ہوگئی تو کیا کریں گے۔؟"
صبغہ دور کی کوڑی لائی دونوں نے گھور کر صبغہ کو دیکھا، تو وہ دانت نمایاں کرتی مون کی شرٹ پکڑ گئی۔
اللہ گناہ دے گا، جہنم کی آگ ان دونوں کو جلائے گی " جیسمین پراسراریت سے بولی۔
استغفار !!! وہ دونوں یک زبان بولے۔
اور کیا تو نہیں ، جب گناہ کریں گے تو سزا بھی ملے گی،اس لیے ایک دوسرے کو بچانے کی کوشش ہرگز مت کیجیے گا، اللہ سب دیکھ رہا ہے۔"
جیسمین تم اچھا نہیں کررہی ،،"
میں بہت اچھا کررہی ہوں۔اور عون شکر کریں مجھے آپ کا خیال ہے۔" وہ گردن اکڑائے بولی۔
کیسے خیال کیا جارہا ہے زرا بتانا پسند کریں۔ " عون کا ضبط جواب دے رہا تھا۔
"میں جانتی ہوں آپ پہلی مرتبہ روزہ رکھ رہے ہیں۔تھوڑی مشکل توہوگی۔آفس میں چکر بھی آئیں گے۔اور تو اور چلا بھی نہیں جائے گا۔اسی لیے میں نے لسی ،جوس، گلوکوز واٹر اور ملک شیک سب بنایا ہے۔تاکہ آپ پورا دن چاق و چوبند رہیں۔اور آپ کو روزہ بھی محسوس نہ ہو"
اس کے ہر ارادے پربری طرح پانی پھیر کر جیسمین نے اسے آج روزہ رکھواکر ہی دم لیا تھا۔



Sneak Peak No : 3

"آج تم کافی خوبصورت لگ رہی تھی،۔"
عون نے جیسمین کا نکھرتا حسین روپ دیکھے دلربائی سے کہا،۔
مہرون بھاری کامدار فراک میں باقی لوازمات سے سجی وہ عون لاشاری کی نگاہوں کا مرکز رہی تھی،۔
"ہہ تعریف ہے تو شکریہ نوازش مسٹر عون"۔
وہ طنزیہ بولتی جیولری اتارنے لگی،۔
عون نے اس کا طنزیہ انداز واضح محسوس کیا،
"کچھ خاص ہوا ہے کیا،؟ "عون نے جیسمین کو دیکھا جو جیولری اتار کر ڈریسر پر پٹک رہی تھی،۔
"ہاں جی خاص ہی ہوا تھا۔دانیہ بھی تو خاصی پیاری لگ رہی تھی،۔"
عون سٹپٹا کر رہ گیا،۔دانیہ دو بار بہانے سے اس کے قریب آئی تھی، اور دونوں مرتبہ ہی جیسمین ان دونوں کو ساتھ کھڑی دیکھ چکی تھی،۔
"لگتا ہے کچھ جل رہا ہے"، آج پہلی مرتبہ شرارت پر آمادہ ہوا تھا۔اور جیسمین کو آج پہلی بار ہی وہ تھوڑاسا برا لگا تھا۔
"ہاں جی میں جلارہی ہوں ناں،۔"
وہ تڑخ کر بولی،۔
کیا جلارہی ہو؟" وہ ڈریسر کے قریب آکر کھڑا ہوا،۔
"اپنا غصہ جلارہی ہوں جو آپ پر شدید آرہا ہے،"۔اس نے سرجھٹکا تو عون نے اس کا نرمی سے ہاتھ تھاما،
"مت جلاؤ اگر شدید آرہا ہے تو بھی مجھے کہو، اور اگر تھوڑا سا آرہا ہے تو پانی پی کر ٹھنڈا کرلو،۔"
اس کے گنگن کو آگے پیچھے کرتے وہ مہندی کے نقش ونگار کو دیکھ رہا تھا ، جو اس کی حیسن ہتھیلیوں پر نہایت سج رہی تھی،۔
"پانی سے ٹھنڈا ہونے والا غصہ نہیں ہے،۔"
جیسمین کی آنکھیں بھر آئی، اس کی آواز میں نمی کا تاثر تھا،۔
عون چونک گیا تھا، کیا وہ اس کے لیے اتنی حساس ہوچکی تھی۔،۔
"یقین رکھو جیسے تم میری ہو ویسے ہی میں بھی تمہارا ہوں۔"
اس کے بنا کہے سمجھ جانے پر جیسمین حیران ہوئی۔
وہ جانتی ہو میرے پاس کیوں آئی تھی؟"
عون نے اسے بالکل قریب کرلیا۔جیسمین نے بھیگی آنکھوں سے اسے دیکھا،۔
"وہ کہہ رہی تھی ،۔قبر کے عذاب کی وڈیو بہت خوفناک تھی،۔پلیز آج کے بعد مت بھیجیے گا،۔"
عون لاشاری نے کان میں سرگوشیانہ کہا،۔
جیسمین ساکت رہ گئی،۔یکلخت اس نے آنکھیں میچ کر زبان دانتوں تلے دبائی،۔
"وہ مم میں نے نہیں۔۔"
"میں سب جانتا ہوں مس چنبیلی"۔اس کی آوارہ لٹوں کو کان کے پیچھے اڑس کر عون نے بـغور اس کا چہرہ دیکھا،۔
جو قربتوں کی وجہ سے دہک اٹھا تھا،
نرم مدھم روشنی میں وہ حیسن گڑیا،عون کو اپنی اداؤں سے محبت کی ہمراہی بنارہی تھی،۔
"پریشان نہ ہوا کرو، مجھے محبت کا تو نہیں پتہ کہ کیسی ہوتی ہے؟ لیکن یقین رکھو عون لاشاری شادی نہیں کرنا چاہتا تھا،۔مون کی زبردستی اسے بری تو لگی تھی،۔لیکن اب عون لاشاری مطمئن ہے کہ وہ شادی کرچکا ہے۔اور مون کی زبردستی اب اسے بری سے اچھی لگنے لگی ہے،۔"
اس کا چہرہ ہاتھوں کے پیالے میں بھرکر وہ شخص اپنے لفظوں کی سحرانگیزی سے جیسمین کو قید کررہا تھا۔
"دانیہ کو دیکھا بھی مت کریں۔مجھ سے برداشت نہیں ہوتا، میں نہیں جانتی مجھے کیا ہوگیا ہے، لیکن آپ کا کسی جانب متوجہ ہونا زرا سا بھی اچھا نہیں لگتا،۔"
وہ ہونٹ لٹکائے بولتی عون کے لبوں پر مسکراہٹ لائی،۔
"سجھ تو مجھے بھی نہیں آتا یہ کیا ہوا ہے۔، خیر میں بالکل بھی نہیں دیکھوں گا، بشرطیکہ جیسمین عون لاشاری کو اپنی جانب بھرپور متوجہ کرلے،۔"
جیسمین نے چونک کر عون کو دیکھا جس کی گلاسز لگی آنکھوں میں جذبات کی میٹھی تپش تھی،۔
جیسمین مزید ان آنکھوں میں دیکھ نہیں پائی تھی،۔
"کل ہمارا بھی خاص دن ہے، اور میں چاہتا ہوں جیسمین، عون لاشاری کو خاص الخاص لگے کہ وہ اپنی نگاہوں کا مرکز نہ بدل پائے،۔"
اس کی جبین کو انگلی سے بلند کرکے مزید سرگوشیانہ بولا،۔
جیسمین نے شرما کر اس کے سینے میں منہ چھپایا تھا،۔

Post a Comment

Previous Post Next Post