Bloody Vampire Season 2 By Zanoor

 


Urdu Nonvillains is a platform for all social media writers. Here you find variety of novels having different plot and concept about life of a human being who faces difficulties in every walk of life. 

Each story has its own moral every story teaches us a new lesson as it contains experience of every human life.

Here you find revenge based, Islamic based, Rude hero, Doctor, Lawyer based with many more exciting tragedies......

Bloody Vampire Season 2 is one of the fabulous novel that get attention by readers after reading it you will love this novel. Download this novel by clicking below the given link.


If you have any queries regarding downloading let us know by commenting below. After reading this novel also leave your precious comments below and let us know about your thoughts and novel selection which type of novels would you like to read????? and which type you want to be posted here we will try to bring novels according to your choice of selection. Thanks for Reading!!!!!!


Bloody Vampire Season 2 By Zanoor 


Download


Sneak Peak No: 1

ٹھاہ۔۔۔۔۔
ابھی ملیسا کچھ اور بولتی کہ باہر سے کسی چیز کے ٹوٹنے کی آواز آئی شہرام کی نگاہ فورا دروازے کی جانب گئی۔۔۔۔
یہاں سے ہلنے کی کوشش بھی مت کرنا ملیسا جب تک میں نہ آؤں یہاں بیٹھی رہو ۔۔۔۔
شہرام تیزی سے ملیسا سے بولتا لمبے لمبے ڈھگ بھرتا کمرے سے نکل گیا
شہرام باہر آیا تو ڈیرک کی ٹانگ سے خون نکلتے دیکھ کر اسے گڑبڑ کا احساس ہوا۔۔۔۔
اپنے پیچھے دیکھو شہرام۔۔۔۔۔۔
ڈیرک نے شہرام سے کہا توشہرام نے فورا پیچھے مڑ کر وچ کو اس کے گلے سے دوبوچا جو اسے مارنے آرہی تھی جبکہ شہرام نے اس کی چھڑی کو اپنے دوسرے ہاتھ سے زمین پر پھینکا تھا۔۔۔۔
ڈیرک جو ایک سیکنڈ سے بھی کم وقت میں یہاں اپنی ساری طاقت استعمال کر کے آیا تھا کہ اس کے ساتھ ہی وچ بھی یہاں آگئی تھی
وچ نے اپنے ناخن لمبے کر کے شہرام کے مارنا شروع کرنے کی کوشش کرنے لگی تو شہرام نے اسے گلے سے اٹھا کر زور سے زمین پر پٹکھا اور اس کی گردن کو زور لگا کر توڑ دیا۔۔۔
اسی وقت ملیسا باہر آئی جب شہرام نے وچ کو مارا تھا ملیسا آنکھیں پھیلائے شہرام کو دیکھ رہی تھی جو اس پر صرف ایک نگاہ ڈالنے کے بعد اب وچ کو گھسیٹتا ہوا باہر لے کر جا رہا تھا۔۔۔۔۔
شہرام نے وچ کو اپنے گھر کی پچھلی طرف پھینکا اور اندر سے پیٹرول اور ماچس لایا اس نے اچھی طرح پیٹرول وچ پر پھینک کر اسے جلا دیا۔۔۔۔۔
ملیسا جو شہرام کے پیچھے ہی باہر آئی تھی شہرام کو ایسا کرتے دیکھ کر اسے شہرام سے شدید خوف محسوس ہوا ۔۔۔۔۔
شہرام نے پیچھے مڑ کر ملیسا کو دیکھا جو خوف سے اڑی رنگت کے ساتھ اس کے قریب جانے پر پیچھے قدم اٹھانے لگ پڑی تھی۔۔۔۔۔
ملیسا نے شہرام کو قریب آتے دیکھا تو نہ آؤ دیکھا اورنہ ہی تاؤ اور پوری تیزی سے اس سے دور بھاگنے لگی۔۔۔۔
اسے خود سے دور جاتے دیکھ کر شہرام کی آنکھیں غصے سے سرخ ہوگئیں۔۔۔۔
شہرام نے ایک سیکنڈ میں اس کے پاس پہنچ کر اسے کمر سے تھام کر اپنے ساتھ لگایا تھا جو اس کے بازؤں پر مکے مارتے ہوئے آزاد ہونے کی کوششیں کر رہی تھی۔۔۔۔
مج۔۔۔مجھے جانے د۔۔دو پلیز۔۔۔۔
نین کٹوروں میں آنسو سجائے وہ کانپتی آواز میں شہرام کی طرف اپنا چہرہ موڑ کر بولی۔۔۔۔
شہرام نے جھک کر اس کی آنکھوں کو اپنے ہونٹوں سے چھوا۔۔۔۔
ششش بےبی میں تمھیں کوئی بھی نقصان نہیں پہنچاؤں گا اگر میں اسے نہ مارتا تو وہ مجھےاور میرے دوست اور تمھیں ہم سب کو ہی مار دیتی۔۔۔۔۔
شہرام نے ملیسا کا رخ اپنے جانب کر کے اس کا چہرہ اوپر اٹھا کر کہا اور اس کی آنکھوں سے گرتے آنسو کو اپنے ہونٹوں سے چنا۔۔۔۔
اب ہم گھر چلتے ہیں وہاں پر سکون سے بیٹھ کر میں تمھیں ساری بات بتاؤں گا۔۔۔۔
شہرام نے بولتے ہوئے جھک کر ملیسا کو اپنی باہوں میں اٹھایا جس نے اپنا چہرہ اس کے سینے میں چھپا کر اپنی باہیں اس کے گلے میں ڈال لی تھی شہرام مسکراتے ہوئے اسے اٹھا کر گھر کی طرف لے گیا۔۔۔۔

Sneak Peak No: 2

و۔۔۔وہ میں۔۔۔ سوری شہرام میں ایسا کچھ نہیں کرنا چاہتا تھا کنگ نے مجھ سے سارے معاملے کا پوچھا تھا تو میں نے انھیں خود سے کہانی بنا کر سنا دی انھوں نے انگوٹھی دیکھی تو پتا چلا کہ وہ بلیک وچ کی ہے جو گولڈن وچ کی ماں ہے انھوں نے وہ انگوٹھی اپنے پاس رکھ کر بلیک وچ کو مارنے کا شاہی حکم جاری کر دیا ہے۔۔۔۔
ڈیرک نے رک کر ایک نظر شہرام کو دیکھا جس کی آنکھیں سرخ ہو چکی تھیں۔۔۔۔
میں تمھیں جلد سے جلد یہ بات بتانا چاہتا تھا مگر راستے میں مجھ پر ایک اس وچ نے اور ایک دوسری وچ نے حملہ کر دیا پھر میں اپنی ساری طاقت استعمال کر کے یہاں آیا مگر وہ وچ بھی میرے ساتھ ہی آگئی تھی مجھے لگتا ہے کہ انھیں شاہی حکم کے بارے میں پتا چل گیا ہے تبھی انھوں نے مجھ پر حملہ کیا ہے۔۔۔۔۔
ڈیرک نے ساری بات شہرام کو بتا کر اسے دیکھا جو اپنی آنکھیں بند کر کے اور کھول کر اپنا غصہ قابو کر رہا تھا اس نے صرف ایک نظر شہرام کے پہلو میں دبک کر بیٹھی ملیسا کو دیکھا جو اسے ہی دیکھ رہی تھی
ش۔۔۔شہرام۔۔۔
شہرام جو غصہ قابو کرنے کے چکر میں اپنی گرفت ملیسا پر مضبوط کرتا جارہا تھا ملیسا کے دھیمی آواز میں اسے پکارنے پر اس نے اپنی گرفت اس پر ہلکی کر کے اس کی جانب دیکھا جو ڈر سے ہولے ہولے کانپنے لگ پڑی تھی۔۔۔۔
کچھ نہیں ہوا بےبی تمھیں میں کچھ نہیں کہوں گا۔۔۔۔۔
شہرام نے ملیسا سے نرم آواز میں کہا تو وہ تھوڑا پرسکون ہوئی۔۔۔۔۔
کل تک اپنا یہ زخم ٹھیک کرو اور مجھے بلیک وچ کنگ کے ڈھونڈنے سے پہلے اپنے پاس چاہیے اور اگر تم نے یہ کام نہ کیا تو میرے غصے سے تمھیں کوئی نہیں بچا پائے گا۔۔۔۔۔۔
شہرام نے ڈیرک کی طرف اپنا رخ موڑے کہا اس کی آواز میں سختی تو نہیں تھی مگر اس کی آنکھوں کو دیکھ کر ڈیرک کو پتا چل گیا کہ اس کام میں وہ کوئی غلطی نہیں کرسکتا۔۔۔۔
ڈیرک شہرام کو دیکھ کر اپنی جگہ سے اٹھا اور وہاں سے نکل گیا تاکہ جنگل میں جاکر کوئی شکار کرسکے اور اس کا خون پی سکے جس سے اس کا زخم بھر جائے۔۔۔۔

Sneak Peak No: 3

وہ کمرے کا دروازہ زور سے ناک کرتا بولا مگر اندر سے کوئی جواب نہ ملنے پر وہ پیچھے ہو کر زور سے دروازے میں ٹکر مارنے لگا کہ اسی وقت ملیسا نے دروازہ کھولا اور شہرام دھڑام سے ملیسا میں بجا اور اس کے اوپر ہی زمین پر گر گیا۔۔۔۔۔
ہائے میری کمر ۔۔۔۔۔
ملیسا اپنی کمر میں تکلیف محسوس کر کے چیخ مار کر بولی تو شہرام جلدی سے اس کے اوپر سے اٹھ گیا۔۔۔۔
ملیسا اپنی کمر پکڑ کر سیدھی ہو کر بیٹھی اور ایک گھوری شہرام کو نوازتی ہوئی کھڑی ہوئی۔۔۔۔
اب تمھیں اس وقت کیا آفت آئی ہوئی ہے جو تم میرے کمرے کا دروازہ توڑنے والے تھے۔۔۔۔
ملیسا نے جھنجھلا کر شہرام سے پوچھا۔۔۔۔
کچھ نہیں بس آج رات میں تمھارے ساتھ اس روم میں رہوں گا۔۔۔۔۔
شہرام مسکرا کر بتاتا ہوا ملیسا کو زہر لگا۔۔۔
ابھی تھوڑی دیر پہلے تو تم کہہ رہے تھے کہ تم میرا خون پی جاؤ گے اس وجہ سے میں تمھیں اپنے ساتھ نہیں رہنے دے سکتی فورا یہاں سے نکلو۔۔۔۔
ملیسا منہ بگاڑتی ہوئی بولی۔۔۔۔
ملیسا بےبی تم اس وقت میرے گھر میں ہو میرا جہاں دل کرے گا میں وہاں ہی رہوں گا اگر تم نہیں چاہتی کہ میں واقعی تمھارا خون پی جاؤں تو جلدی سے جا کر سوجاؤ اور مجھے بھی سونے دو۔۔۔۔
شہرام سرد لہجے میں بولا تو ملیسا برا سا منہ بنا کر اسے مزید بحث کیے بنا بیڈ پر جاکر ایک طرف لیٹ گئی اور دوسری طرف شہرام لیٹ گیا۔۔۔
ملیسا تو سو گئی تھی مگر شہرام ساری رات جاگتا ہی رہا تھا وہ کوئی بھی رسک نہیں لینا چاہتا تھا کیونکہ کنگ کی وجہ سے کوئی بھی وچ اس کے گھر پر حملہ کر سکتی تھی۔۔۔۔

Sneak Peak No: 4

ہا۔۔۔۔ہا۔۔۔ ہا کتنا مزا آرہا تھا مگر یہ ڈیرک نے سارا خراب کر دیا۔۔۔۔
مائک وچ سے بولا اسنے جادو کی مدد سے ملیسا کو یہ سب سنایا اور دکھایا تھا وہ وچ کے ساتھ ملیسا کے گھر موجود تھا۔۔۔۔
مجھے پتا نہیں تھا مائک تم اتنے کمینے ہو کہ اپنی بیٹی کو بھی نہیں چھوڑ رہے ۔۔۔۔
وچ نے حیرانی سے ہوچھا
ہا۔۔۔۔ہا۔۔۔ہا وہ میری بیٹی نہیں ہے میرے جڑواں بھائی کی بیٹی ہے۔۔۔۔۔
وہ کمینگی سے ہنستا ہوا وچ کو بتا رہا تھا۔۔
میں نے اپنے بھائی کے مرنے کے بعد اس کی جگہ لینے کی کوشش کی مگر وہ اس کی بیوی مجھے پہچان گئی تھی میں نے ملیسا پر دو سال ایکسپریمنٹ بھی کیے تھے مگر پھر اس کی کمینی ماں بڑی ہوشیار تھی اسے پتا چل گیا اور وہ اسے دور لے گئی
وہ بات کرتا آخر میں حقارت سے ملیسا کی ماں کا ذکر کرنے لگا۔۔۔۔
میں نے ہی ملیسا کی ماں کو ایک سال پہلے مارا تھا اس کا خون پی کر مجھے جو مجھے مزا آیا میں بتا نہیں سکتا۔۔۔۔
آہاں وہ اتنی بہادر تھی کہ اپنی موت پر بھی نہیں ڈر رہی تھی مگر افسوس وہ جسے بچانے کے لیے مری میں اسے بھی جلد ہی مار دوں گا۔۔۔۔۔
وہ مکاری سے مسکراتا ہوا وچ کو بتا رہا تھا۔۔۔۔
مائک تمھاری باتیں سن کر مجھے لگتا ہے کہ تم یقین کے لائق نہیں ہو۔۔۔۔
وچ نے مصنوعی سے ڈرتے ہوئے پوچھا
ہا۔۔۔۔ہا۔۔۔ہا واقعی میں اعتبار کے لائق نہیں ہوں تمھیں ایک سیکنڈ میں مار سکتا ہوں۔۔۔۔
وہ مکاری سے وچ کو اوپر سے نیچے گندی نظروں سے دیکھتے ہوئے بولا۔۔۔۔
وچ نے مسکراتے ہوئے مائک کو دیکھا۔۔۔۔وہ اس کی آنکھوں کا مفہوم اچھے سے جانتی تھی
وچ آہستہ سے چلتے ہوئے مائک کے قریب آئی اور اپنا ہاتھ کی پہلے انگلی کے لمبے ناخن کو آہستہ سے اس کے سینے پر پھیرنے لگی۔۔۔۔
آہ۔۔ ظالم مارنے کا ارادہ ہے کیا۔۔۔۔
مائک نے مزاقاً وچ کا ہاتھ پکڑ کر کہا۔۔۔۔
ہاہاہا فلحال میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔۔۔۔
وچ مائک کی گرفت سے اپنا ہاتھ آزاد کرواتی مسکرا کر اسے آنکھ مارتی دوبارہ اپنا ناخن اس کے سینے پر پھیرنے لگی۔۔۔۔
مائک جو وچ کی بات پر مسکرا رہا تھا اچانک اسے اپنے سینے میں درد اٹھتا ہوا محسوس ہوا اس نے دیکھا تو وچ نے اس کے دل کے قریب سینے کو اپنے تیز دھار ناخن سے چاک کر دیا تھا۔۔۔۔
مائک نے وچ کے ہاتھ کو زور سے تھام کر اسے گھماتے ہوئے دیوار میں دے مارا جبکہ اس کے زخم سے خون پوری رفتار سے بہنے لگ تھا۔۔۔
وچ نے تیزی سے زمین سے اٹھ کر خود کا بچاؤ کرنے کے لیے اپنے ارد گرد جادو سے دھند بنائی جس سے مائک اسے دیکھ نہیں پا رہا تھا مگر وہ آسانی سے مائک کو دے سکتی تھی۔۔۔
اس نے بیڈ کے قریب پڑے لمپ کو زور سے مائک کے سر پر مارا جس سے وہ لڑکھڑا گیا ۔۔۔۔
آہ۔۔۔ تجھے تو میں چھوڑوں گا نہیں بلیک وچ۔۔۔۔
مائک چیختا ہوا وچ کا قہقہ سن کر غصے سے بولا۔۔۔
پہلے پکڑ تو لو بےوقوف ویمپائر ۔۔۔۔۔
وچ نے اونچی آواز میں مائک سے کہا اور پھرتی سے مائک کے کمر پر اپنے ناخن سے زخم دے کر پیچھے ہٹ گئی۔۔۔۔
آہہہ۔۔۔۔۔۔
مائک نے تکلیف سے چیخ ماری۔۔۔۔
وچ نے مائک کا دھیان بھٹکا دیکھ کر زور سے اس کے کھلے بہتے خون والے سینے میں ہاتھ ڈال کر اس کا دل زور سے باہر کھنچا مائک اسے خود سے دور کرنے کی کوشش کر رہا تھا اور اس کا ہاتھ بھی کسی طرح اپنے سے دور کرنا چاہا مگر تب تک وچ نے اس کا دل نکال لیا تھا۔۔۔۔۔
وچ نے ہنستے ہوئے مائک کو نے جان ہوتے نیچے دیکھا اور اپنے جادو سے پہلے اس کے دل کو ختم کیا اور پھر اس کے جسم کو جلا کر ملیسا کے گھر سے چلی گئی۔۔۔۔۔۔۔


Post a Comment

Previous Post Next Post