Ishq Tera By Laiba Khan Complete PDF

 


Urdu Nonvillains is a platform for all social media writers. Here you find variety of novels having different plot and concept about life of a human being who faces difficulties in every walk of life. 

Each story has its own moral every story teaches us a new lesson as it contains experience of every human life.

Here you find revenge based, Islamic based, Rude hero, Doctor, Lawyer based with many more exciting tragedies.


Ishq Tera is one of the fabulous novel that get attention by readers after reading it you will love this novel. Download this novel by clicking below the given link.


Ishq Tera By Laiba Khan Complete PDF




If you have any queries regarding downloading let us know by commenting below. After reading this novel also leave your precious comments below and let us know about your thoughts and novel selection which type of novels would you like to read????? and which type you want to be posted here we will try to bring novels according to your choice of selection. Thanks for Reading!!!!!!

Sneak Peak No: 1

قریب انے کا مطلب جانتی ہو ۔۔۔؟؟؟؟
اچانک ہی اس نے علیزہ کا ہاتھ پکر کر اپنی جانب ایک لمحہ میں کھینچا تھا
اچانک کھینچے جانے پر وہ اسکے چوڑے سینے سے جا ٹکرائی تھی


ایک وجہ مجھ سے دور رہنے کی ۔۔۔؟؟؟
گردن کے گرد ہاتھ پھنسا کر وہ اسکا چہرہ اوپر کرتا بھاری اواز میں بولتا اسکی انکھوں میں انکھیں گاڑھے اس پر اپنی وحشت طاری کر رہا تھا


ر راج ۔۔۔،،،،،
توڑ پھوڑ کر نام لیتی وہ اپنی گردن کے گرد لپٹے اس کے ہاتھ پر ہاتھ رکھ دیتی ہے
ہر محبوب ہی ستمگر ہوتا ہے جانتی ہو ۔۔۔؟
دوسرا بازو کمر کے گرد لپیٹتا وہ اسے خود سے لگا گیا تھا


پریشان نظروں سے اسے دیکھتی وہ کچھ کچھ دیر بعد خود کو چھروانے کی کوشش بھی کر رہی تھی مگر بے سود ہر کوشش پر وہ اپنی پکر مظبوط کیے جا رہا تھا
لیزہ معارج میری قید سے نکلنا نا ممکن ہے تمہارے لئے !!!،۔۔۔


اس کا دوبٹہ جو پہلے ہی اسکے کھینچنے پر ڈھلک گیا تھا اب وہ ہپورا ہی کمدھے تک اچکا تھا
پن شاید اتر گئی تھی
مگر سر پر حجاب اب بھی موجود تھا
سنہرے رنگ میں چمکتا چہرہ چاند کی مانند لگا تھا اسے
وہ جھک کر اسکی پیشانی کا بوسہ لے گیا تھا


یہ رشتہ میرے لئے بے انتہا قیمتی ہے ۔۔۔!!
اسکے ہاتھ تھام کر چومتا وہ اسے صاف الفاظ میں اس رشتہ کی اہمیت بتا رہا تھا
اور وہ اسکی حرکتوں پر کانپتی اس کے چھورتے ڈریسنگ روم میں جا بند ہوئی تھی


انہیں وقت چاہیے تھا ایک دوسرے کو جاننے کا !
یا وقت کو وقت چاہیے تھا علیزہعارج کو معارج کو جاننے کا ۔۔

Sneak Peak No: 2

چینج کرنے کے بعد وہ باہر نکلتی واش روم سے وضو کرتی کمرے میں اتی ہے
معارج بھی ایزی سا چینج کئے بالکونی میں بیٹھا اب سگریٹ سلگائے پی رہا تھا
تحجد کے نوافل ادا کرنے کے بعد وہ دعا کے لئے ہاتھ اٹھاتی ہے تبھی معارج بھی اندر داخل ہوا تھا


اسے جائے نماز پر بیٹھا دیکھ وہ اسکے قریب ہی اکر گھٹنوں کے بل نزدیک بیٹھ گیا تھا
دعا مانگنے کے بعد وہ کچھ پعھ کر اسکے چہرے پر پھونک مارتی اٹھ کھری ہوئی ہے اسکے اٹھنھ پر وہ بھی اٹھ کھڑا ہوا تھا
جادو کر رہی ہو ۔۔؟؟
اسکے نماز رکھتے وہ ہاتھ پکر کر نزدیک کرتا چہرہ اس کی جانب جھکا کر پوچھتا لب دانتوں میں دبا کر ہنسی روک گیا تھا


کیونکہ وہ انکھوں میں خوف لیے نہی نہی کرتی بے حد معصوم لگی تھی


وہ ڈر رہی تھی کیونکہ اسکی پرسنیلٹی تھی ہی ایسی روعب دار اور سنیدہ
تمھاری انکھیں سمندر کی مانند ہیں جو بار بار مجھے ڈوبنے کا پیغام بھیجنے لگی ہیں ۔۔۔
but im not the pErfect guy!!!!
کندھے سے تھام کر اور نزدیک کرتا وہ کان میں سرگوشی کرنے کے بعد اسے چھور کر بیڈ پر چلا گیا تھا
وہ کئی لمحہ اس کے کہے گئے الفاظوں کا مطلب ڈھونڈتی رہی تھی


لیزہ یہاں آؤ !!!
بیڈ کی دوسری جانب اشارہ کرتا وہ اسے وہیں کھرے دیکھ اٹھنے لگا تھا
جب وہ لمحہ ضائع کیے بنا بھاگ کر اتی کمبل میں گھس گئی تھی
معارج کے ہونٹوں ہر تبسم بکھرا تھا
کیوُنکہ وہ ہککی ہلکی اب بھی کپکپا رہی تھی


تم بے حد معصوم ہو ،،۔۔۔
کمبل میں قید علیزہ کو خود میں بھینج کر بولتا وہ اسے یوں ہی خود سے لگائے سو گیا تھا
لیزہ جو کئی لمحہ دور ہونے کی کوشش کرتی رہی تھی کچھ دیر بعد وہ بھی نیند کی وادی میں اتر گئی تھی
وہ اسکی ہر حرکت نوٹ کرتا رہا تھا کیونکہ بس اس نے سونے کا ناٹک کیا تھا اس کے پرسکون ہو کر سونے پر وہ اسکے سر پر اپنی ہیشانی ٹکاتا انکھیں بند کر لیتا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔


Post a Comment

Previous Post Next Post