Zindagi Ho Jaise By Emaan Khan

 


Urdu Nonvillains is a platform for all social media writers. Here you find variety of novels having different plot and concept about life of a human being who faces difficulties in every walk of life. 

Each story has its own moral every story teaches us a new lesson as it contains experience of every human life.

Here you find revenge based, Islamic based, Rude hero, Doctor, Lawyer based with many more exciting tragedies.


Zindagi Ho Jaise   is one of the fabulous novel that get attention by readers after reading it you will love this novel. Download this novel by clicking below the given link.


Zindagi Ho Jaise By Emaan Khan



If you have any queries regarding downloading let us know by commenting below. After reading this novel also leave your precious comments below and let us know about your thoughts and novel selection which type of novels would you like to read????? and which type you want to be posted here we will try to bring novels according to your choice of selection. Thanks for Reading!!!!!!


Sneak Peak

ریان نے آگے بڑھ کر اسے بازو سے پکڑ کر اپنے قریب کیا
تم جانتی ہو تم نے میری جان نکال دی تھی
اس نے اس کو بازٶں میں بھرتے ہوۓ کہا
پریشے نے اسے پرے دھکیلا


میرے جینے یا مرنے سے آپ کو کیا فرق پڑتا ہے
وہ ابھی بھی ناراض تھی
یار ادھر میری آنکھوں میں دیکھو
وہ اس کے روبرو کھڑا تھا


اس نے پلکیں اٹھا کر اس کی آنکھوں میں دیکھا
یہاں ایک ہی نام ہے وہ ہے پریشے
اور اس دل میں بھی ایک ہی نام ہے
اس نے اس کے نازک ہاتھوں کو پکڑ کر اپنے دل پر رکھا


دیکھو تم میری بیوی ہو مانتا ہوں کل جلد بازی میں بہت کچھ بول دیا ہے
لیکن وہ میرا ماضی ہے پریشے میں نے کل خود کو ااس بوجھ سے آذاد کیا ہے
میرا حال اور مستقبل سب کچھ تم سے ہی وابستہ ہے
میرا یقین کرو
پریشے نے اس کی آنکھوں میں سچاٸی دیکھی
میں ابھی ادھر اس ڈاٸیری کو پھینک دون گا


اسے اپنی ذندگیوں سے نکال دوں گا
وہ اپنے بیگ کی طرف بڑھا اور ڈاٸیری نکالی
پریشے اس ڈاٸیری کو کیسے بھول سکتی تھی
وہ تو بچپن سے اس میں اپنی ہر چھوٹی بڑی بات لکھتی تھی
مطلب ریان جس لڑکی سے محبت کرتا ہے


وہ میں ہوں
پریشے نے آگے بڑھ کر ڈاٸیری ریان کے ہاتھ سے جھپٹ لی
کتنا ڈھونڈا تھا اس نے اسے
ریان نے خیرت سے اسے دیکھا
اسے مجھے دے دیں
نہ مت کیجیۓ گا


اس نے کچھ اس انداز میں کہا کہ وہ انکار نہ کر پایا
مبادا یہ نہ ہو کہ وہ پھر ناراض ہو جاۓ
اچھا چلوکیمپ چلیں اس سے پہلے ہم کسی جانور کی خوراک بن جاٸیں
وہ چپ چاپ اس کے پیچھے چلنے لگی


تم کبھی یہ خقیقت نہیں جان پاٶ گے
کپٹین ریان خان کہ وہ لڑکی میں ہی ہوں
تم نے میرے حق میں خیانت کی ہے نا تم کبھی مجھے نہیں پا سکو گے
وہ سوچ کہ رہ گٸ

Sneak Peak

پریشے تہہ شدہ کاغذ گھر والوں کی نظروں سے بچاتی ہوٸی اپنے کمرے تک لے کے آٸی
اندر سے دروازہ بند کیا اور دو بار لمبے لمبے سانس لیے
پھر کانپتے ہاتھوں سے کاغذ کھولا


لوگ کہتے ہیں کہ محبت ایک بار ہوتی ہے میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں پریشے
لیکن کبھی کسی لمحے میں کوٸی دل تک پہنچ جاتا ہے دل اسی کے نام سے دھڑکتا ہے انسان اس کی ایک جھلک کے لیے پاگل ہوجاتا ہے
اس احساس کو کہتے ہیں محبت


لیکن وہ احساس جو انسان کو دنیا جہان سے بیگانہ کر دے انسان کی سوچنے سمجھنے کی قوتیں صلب کر دے
انسان کا دل چاہے کہ کسی درگاہ پہ بیٹھ جاو اس کا نام لو بس
تو اس جذبے کو کیا نام دیا جاۓ پریشے
اس جذبے کو کہا جاتا ہے عشق


اور محبت کو عشق پر قربان کر دیا جاتا ہے
وہ لڑکی میری محبت تھی
تم میری بیوی ہو میرا سب کچھ میرا حال میرا مستقبل تم سے وابستہ ہے
میری نوکری میرا ملک سے کیا گیا وعدہ میرا عشق ہے


تم میرا عشق ہو پریشے
اور عشق میں تو خود کو قربان کر دیا جاتا ہے
یہ جو کچی عمر کی محبتیں ہوتی ہیں نا پریشے یہ
انسان کے دل پر گہرے آثار چھوڑ جاتی ہیں۔


میرے ساتھ بھی یہی معاملہ تھا
لیکن جب مجھے شعور آیا تو مجھے یہ محسوس ہوا کہ انسان کی کچھ ذمہ داریاں بھی ہوتی ہیں
یہ محبت پیار تو فارغ لوگوں کا کام ہے


تب سے میں نے اپنی خواہشیں تم سے وابستہ کر لی
میری بھی خواہش ہے میرا ایک گھر ہو میری مکمل فیملی ہو جہاں تم میرے ساتھ ہو میرا انتظار کرو
اور اگر مجھے ذندگی نے مہلت دی تو یہ سب ضرور ہوگا
لیکن ابھی میرے وطن کو میری ضرورت ہے


اگر ذندگی نے مجھے اس بات کی مہلت نہ دی تو تم
اس بات پر فخر کرنا کہ تم ایک شہید کی بیوہ ہو
روزے محشر ملیں گے پری


میرا انتظار کرنا
پریشے نے بامشکل اپنے آنسو ضبط کیے
تمھارا اور فقط تمہارا ریان
آنسو پریشے کا پورا چہرہ بھگو چکے تھے

Post a Comment

Previous Post Next Post