Manjdhar E Ishq By Hina Asad




Urdu Nonvillains is a platform for all social media writers. Here you find variety of novels having different plot and concept about life of a human being who faces difficulties in every walk of life. 

Each story has its own moral every story teaches us a new lesson as it contains experience of every human life.

Here you find revenge based, Islamic based, Rude hero, Doctor, Lawyer based with many more exciting tragedies.


Manjdhar E Ishq  is one of the fabulous novel that get attention by readers after reading it you will love this novel. Download this novel by clicking below the given link.

Manjdhar E Ishq By Hina Asad


If you have any queries regarding downloading let us know by commenting below. After reading this novel also leave your precious comments below and let us know about your thoughts and novel selection which type of novels would you like to read????? and which type you want to be posted here we will try to bring novels according to your choice of selection. Thanks for Reading!!!!!!

Sneak Peak No: 1

اتنی شرم پہلے تو کبھی نہیں آئی مجھ سے بولڈ ڈاکٹر اریج ! آج کیا ہوا؟؟؟
خمار آلود لہجے میں کہتے ہی اس کے قریب ہوا۔۔۔۔۔
اس سے پہلے کہ وہ مزید کوئی گستاخی کرتا


مومن جو اریج کا دوپٹہ اوڑھے اس کے بیڈ پر بیٹھا تھا پورا گھونگھٹ اٹھاتے ہوئے بیڈ سے نیچے اترا۔۔۔
اور لڑکیوں کا سا لب و لہجہ اپناتے ہوئے بولا۔۔۔۔
"پلیز یہاں کوئی ہے تو مجھے بچاو میں کسی اور کی امانت ہوں"


اور دانت نکالنے لگا
دعا اور اطوفہ اریج کے ہمراہ ٹیرس میں موجود یہ سب چھپ کر دیکھ رہی تھیں تینوں فارس کی حالت پر قہقہے لگاتے ہوئے اندر آئیں۔۔۔


فارس ان سب کی اس حرکت پر پیچ وتاب کھا کر رہ گیا۔۔
یہ اچھا نہیں کیا تم سب نے میرے ساتھ ہے اس نے ان سب کو دھمکی دی۔نکلو میرے روم سے ابھی کے ابھی سارے اس نے کہا


مگر وہ تینوں ڈھیٹ بنے پہلے نیگ نکالو کہنے لگے ایسے تو ہم جان نہیں چھوڑیں گے۔۔۔۔۔
حافی جو اطوفہ کو ڈھونڈ رہا تھا اس وقت فارس کے روم سے آتے ہوئے شور کو سن کر اسی طرف آیا۔۔


اندر داخل ہوا تو کمرہ کسی جنگ و جدل کا منظر پیش کر رہا تھا۔
یہ کیا ہو رہا ہے اس وقت؟حافی نے اندر آتے ہی اپنی روب دار اونچی آواز میں کہا!
کمرے میں خاموشی چھا گئی اور سب نے سر جھکا لئے۔


چلو سب اپنے اپنے روم میں انہیں ریسٹ کرنے دو و حافی کے حکم پر سب آہستہ آہستہ نظر بچاتے اپنے روم میں کھسکنے لگے۔
تھینک یو برو! فارس نے سے گلے لگایا آپ نے میری جان چھڑوائی آ کر۔
اوکے اب تم بھی آرام کرو حافی اس کا گال تھپتھپا تے ہوئے روم سے نکلا۔۔۔۔


سب کے نکلتے ہی فارس نے روم کا دروازہ لاک کیا اور خود اریج کے قریب آیا۔
مجھے امید نہیں تھی تم بھی ان لوگوں سے مل جاؤ گی


Sneak Peak No: 2

فارس نے اس کے قریب آتے اپنے دونوں ہاتھ حافی کے شانوں پر رکھے
میں بہت خوش ہوں تم نے میری بات مان کر مجھے
بڑے بھائی کا مان دیا۔حافی نے اس کے دونوں
ہاتھ اپنے کمر کے گرد باندھکر اسے گلے لگایا۔۔۔


فارس نے حافی کے اس پیار بھرے رویے پر اس کے گال پر خوشی سے کس کرتے ہی پیچھے ہوا۔
حافی نے اپنے گال پہ ہاتھ رکھے فارس کو گھورا یہ سب کیا تھا فارس ؟؟؟؟ حافی نے کہا!
پارس جو حافی کی حیرانگی پر ہنس رہا تھا۔
"اپنے دانت اندر کرو ورنہ توڑ دوں گا "
حافی نے انگلی سے وارن کرتے ہوئے اسے کہا۔۔۔۔


لگتا ہے جلد ہی تمہارا کوئی بندوبست کرنا پڑے گاحافی نے کہا۔۔۔
برو! نیکی اور پوچھ پوچھ۔۔۔۔یہ کہتے ہی فارس تیزی سے روم کا دروازہ کھولے باہر بھا گا کہیں واقعی دانت ٹوٹ نہ جائیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post