Urdu Nonvillains is a platform for all social media writers. Here you find variety of novels having different plot and concept about life of a human being who faces difficulties in every walk of life.
Each story has its own moral every story teaches us a new lesson as it contains experience of every human life.
Here you find revenge based, Islamic based, Rude hero, Doctor, Lawyer based with many more exciting tragedies.
Fitrat E Ibne Adam is one of the fabulous novel that get attention by readers after reading it you will love this novel. Download this novel by clicking below the given link.
Fitrat E Ibne Adam By Hina Asad
If you have any queries regarding downloading let us know by commenting below. After reading this novel also leave your precious comments below and let us know about your thoughts and novel selection which type of novels would you like to read????? and which type you want to be posted here we will try to bring novels according to your choice of selection. Thanks for Reading!!!!!!
Sneak Peak No: 1
اجازت ہے؟.. اس کے ہونٹوں پہ انگلی پھیرتے وہ اس سے اجازت مانگ رہا تھا۔۔ تمام حقوق ہونے کے باوجود وہ اس کی مرضی جاننے کا خواہاں تھا۔۔
جبکہ دوسری طرف عزنا خود اپنے جزبات سمجھنے سے قاصر تھی۔
دل و دماغ دونوں ہی رضامند تھے پر شرم و حیا اور جھجھک ایسی تھی کہ اس نے عزنا کے منہ پہ تالے لگا دیے تھے۔۔
اس کے سوال پہ اس نے اپنی نظریں جھکا لی۔۔ ہونٹوں سے اقرار مشکل تھا۔۔ جبکہ اگلی طرف شاید ہونٹوں سے سننے کی خواہش ہی ٹھاٹھے مار رہی تھی۔۔
کیا یہ جھجھک ہے یا انکار؟؟.. اس کے خاموشی سے آنکھیں جھکانے پہ انصب نے اس کے گال پہ ہاتھ رکھ کر اس کے ہونٹوں پہ انگوٹھا پھیرا۔۔
عزنا اب بھی خاموش تھی۔۔ اس سے کچھ بولا ہی نہیں جا رہا تھا۔۔ دھڑکنوں نے الگ کھلبلی مچا رکھی تھی ۔۔ ایسے میں وہ کیسے بولتی اسے کچھ سمجھ نہیں آ رہا تھا۔۔شادی کے بعد پہلی بار وہ اس کے اتنے قریب آیا تھا۔۔۔
دل کی دھڑکنے کی رفتار نے بھی تیزی پکڑی ہوئی تھی ایسے لگ رہا تھا اس کی اتنی قربت پر ابھی سینے سے باہر نکل آئے گا۔۔۔۔
عزنا کی خاموشی کو دیکھتے ہوئے وہ اوپر سے اٹھ گیا۔۔
Sneak Peak No: 2
میں ۔۔۔ میں۔۔ سر۔۔۔۔اس نے ہڑبڑا کر پوچھا۔۔۔۔
جی بیٹا ۔۔۔اپنی نوٹ بک دیکھائیں۔۔۔۔
اس کی اوپر کی سانس اوپر اور نیچے کی نیچے رہ گئی۔۔۔۔۔
بھری کلاس میں بے عزتی کے ڈر سے۔۔۔۔۔
سر وہ۔۔۔۔
اس نے اپنی نوٹ بک بند کرتے ہوئے اپنے ہاتھ میں لی اور اور اپنی پشت کے پیچھے چھپائی۔۔۔۔
وہ چلتا ہوا اس کے قریب آیا۔۔۔۔
اس نے ابرو اچکاتے کڑے تیوروں سےاپنا ہاتھ اس کے آگے کیا۔۔۔۔۔
نوٹ بک؟
پوری کلاس میں سناٹا چھا گیا۔۔۔۔
آپ کر کیا رہی تھیں۔۔۔جو کوئسچن آپ نے نوٹ نہیں کیے۔۔۔۔
اس نے اپنا غصہ ضبط کیے ہوئے کہا۔۔۔
سوری سر اگلی بار ایسا نہیں ہو گا۔۔۔اس نے تھوک نگلتے ہوئے کہا
یور نیم؟؟؟؟
او۔۔۔۔اورینا۔۔۔۔سر اس نے گھبراہٹ کے مارے ٹوٹے پھوٹے لفظ ادا کیے۔۔۔
دو بار آپ کو معاف کر چکا ہوں ۔۔
نیکسٹ ٹائم اگر غلطی ہوئی تو فورا کلاس سے آؤٹ کردوں گا۔
گاٹ اٹ ؟
اس نے تلخ لہجے میں کہا۔۔۔
ٹیک یور سیٹ ناو۔۔۔۔
اورینا نے بیٹھ کر ایک بار پھر سے سر کی طرف دیکھنا چاہا جو باقی بچوں کی نوٹ بکس کا جائزہ لے رہے تھے۔۔۔
غصے کو ضبط کرنے کے چکروں میں ان کا سفید چہرہ سرخی مائل تھا۔۔۔
اف اللہ کوئی غصے میں بھی اتنا پیارا لگ سکتا ہے۔۔۔۔
مگر تھوڑی دیر پہلے ہوئی سر کے ہاتھوں اپنی بے عزتی یاد آتے ہی اس نے منہ بسورا۔۔۔۔