Tarap Tere Ishq Ki By Maria Awan

 



Urdu Nonvillains is a platform for all social media writers. Here you find variety of novels having different plot and concept about life of a human being who faces difficulties in every walk of life. 

Each story has its own moral every story teaches us a new lesson as it contains experience of every human life.

Here you find revenge based, Islamic based, Rude hero, Doctor, Lawyer based with many more exciting tragedies.

Maria Awan  is one of the fabulous novel that get attention by readers after reading it you will love this novel. Download this novel by clicking below the given link.


Tarap Tere Ishq Ki By Maria Awan 



If you have any queries regarding downloading let us know by commenting below. After reading this novel also leave your precious comments below and let us know about your thoughts and novel selection which type of novels would you like to read????? and which type you want to be posted here we will try to bring novels according to your choice of 
selection. Thanks for Reading!!!!!!


Sneak Peak No: 1

ہان وفا کے سامنے آکر کچھ کنفیوز سا ہو رہا تھا بار بار اپنی انگلیاں چٹخا رہا تھا
بیٹھو۔۔۔

وفا نے اسے اپنے سامنے بیٹھنے کا اشارا کیا وہ انگلیاں چٹخاتا ہوا بیٹھ گیا

ترہان میں پہلے بھی بہت بار کہہ چکی ہوں کے مجھ سے کسی بھی قسم کی محبت اور توجہ کی امید مت رکھنا۔۔۔ مجھے تم پر بہت بھروسہ ہے اس لیئے تمہیں اس حد تک قبول کر رہی ہوں مگر اس حد سے آگے تم کبھی مت آنا۔۔۔ مجھ سے وعدہ کرو ترہان تم مجھ سے کبھی۔۔۔ میرا مطلب ہے تم میرے نزدیک نہیں آوگے نہ ہی مجھے ٹچ کروگے پلیزز پرومس می۔۔
وفا نے ججھکتے ہوئے کہا

میں پہلے ہی وعدہ کر چکا ہوں۔۔۔ آپ جیسا کہیں گی ویسا ہی ہو گا۔۔ میں کبھی آپکی اجازت کے بنا قریب نہیں آونگا آپ بے فکر رہیں۔۔
ترہان نے اسے یقین دلایا

تھینکس ترہان۔۔۔ آئی ٹرسٹ یو۔۔۔
وفا کو حقیقتً تسلی ہوئی

میں آپکے ساتھ ہوں۔۔۔آپ کو کوئی بھی بات پریشان کرے یا بری لگے آپ مجھ سے شیئر کر سکتی ہیں ۔۔۔ وفا۔۔۔۔
ترہان نے وفا چہرے کو دیکھتے ہوئے کہا جسے دیکھ کر کہیں سے نہیں لگتا تھا کے اسکا آج ہی نکاح ہوا ہو
اپنا نام ترہان کے منہ سے سن کر وفا نے چونک کر اسے دیکھا

وو وہ۔۔۔ اِف یو ڈونٹ مائینڈ میں آپکو صرف وفا کہہ سکتا ہوں۔۔؟
ترہان نے ڈرتے ہوئے پوچھا

ہمممم۔۔۔
وفا نے ہاں میں سر ہلا کر اجازت دی

تھینکس۔۔۔ تھینک یو سو مچ۔۔۔۔
ترہان دل سے مسکرایا

مجھے نیند آرہی۔۔ لائٹ اوف کر دو۔۔
وفا نے ایک نظر سوئی ہوئی پھول پر ڈال کر کہا

جی شیور۔۔۔ آممم گُڈ نائیٹ۔۔۔
ترہان کھڑا ہوا اور پھول کو دیکھ کر لائٹ اوف کر دی۔۔ وفا کروٹ بدل کر خود کو چادر میں چھپائے لیٹ گئی۔۔ ترہان بھی اسکی مخالف سمت لیٹ گیا۔۔ ترہان کو لگا اس کا دل اتنا زور سے دھڑک رہا ہے کہیں وفا نہ سن لے۔۔۔ اس نے نظر گھوما کر وفا کو دیکھا جو بلکل کونے پر کروٹ لیئے لیٹی تھی

اففف یہ میرے کتنے پاس ہیں۔۔۔ یا اللہ انکے دل میں میرے لیئے محبت ڈال دینا۔۔ کاش یہ تھوڑا سا فاصلہ بھی سمٹ جائے۔۔۔ آہ لو بئی ترہان پہلے ان کی یادوں میں رات کٹتی تھی اب انکی یہ خشبو نہیں سونے دے گی۔۔۔
ترہان نے گہرا سانس لے کر سوچا۔۔۔ اور آنکھوں پر بازو رکھ کر سونے کی کوشیش کرنے لگا

Sneak Peak No: 2

واعلیکم اسلام۔۔۔ تم آگئے چائے بناوں تمہارے لیئے۔۔۔؟
وفا نے ترہان کو دیکھ کر پوچھا

نہیں رہنے دیں۔۔ وہ۔۔ حامد کا آئسکریم کھانے کا موڈ ہو رہا ہے تو آپ بھی ساتھ چلیں۔۔
ترہان نے ہونٹ کاٹتے ہوئے پوچھا

نہیں ترہان رہنے دو ابھی پرسوں تو لے کر گئے تھے تم اسے۔۔۔ ویسے بھی تم تھکے ہوئے آئے ہو۔۔۔
وفا نے بال سمیٹتے ہوئے کہا۔۔ ترہان نے اسے گہری نظروں سے دیکھا

نہیں میں تھکا ہوا نہیں ہوں۔۔ پرسوں نہیں سنڈے کو لے کر گیا تھا۔۔۔ اور آپ تو اب جاتی نہیں ہمارے ساتھ۔۔۔ آج آپ بھی چلیں نا۔۔
ترہان نے منت بھرے لہجے میں کہا

نہیں ترہان ایم سوری۔۔ میرا بلکل موڈ نہیں ہے۔۔۔
وفا نے سنجیدگی سے منع کیا

سی چاچو۔۔ آئی ٹولڈ یو ماما نہیں جائینگی۔۔

حامد نے اداسی سے کہا۔۔۔ ترہان مایوسی سے وفا کو دیکھنے لگا۔۔۔ پھول اپنے کھلونے چھوڑ کر ترہان کی طرف آئی تو ترہان نے اسے گود میں لے لیا

پھول چلے گی ہمارے ساتھ آئسکریم کھانے ہممم۔۔۔
ترہان نے اسکے گال چوم کر پوچھا
جانا۔۔۔
پھول نے خوشی سے ترہان کے گلے میں بازو ڈالے

آممم آپ چلتی تو بچے اور خوش ہو جاتے۔۔۔
ترہان نے ایک بار پھر کوشیش کی منانے کی

پلیززز ترہان تم انہیں لے جاو مجھے ویسے بھی پھول کے کپڑے دھونے ہیں۔۔
وفا نے بہانا بنایا

ماما تلو۔۔۔ بب بابا ساتھ۔۔۔
پھول نے ٹوٹے لفظوں میں وفا سے کہا۔۔ ترہان کو بابا کہنے پر وفا نے چونک کر اسے دیکھا
پھول آپ نے مجھے بابا کہا۔۔۔
ترہان نے خوش ہو کر پھول سے پوچھا

بب بابا۔۔۔ بابا۔۔۔
پھول نے دوبارا ترہان کو بابا کہا۔۔ وفا کو شدید غصہ آیا

یہ بابا نہیں ہیں آپکے چاچو ہیں چاچو بولو انہیں ترہان پلیزز انہیں تم اپنا رشتہ ہی بتاو ۔۔۔ آہان ہی انکے بابا ہیں بس۔۔۔
وفا نے سختی سے ترہان کو دیکھ کر کہا۔۔ ترہان کا دل ایک دم بجھ گیا

اوہ۔۔۔ جی ٹھیک ہے ایم سوری ابھی چھوٹی ہے نا تو اسے پتا نہیں ہے۔۔۔میں۔۔۔ میں اسے سیکھا دونگا۔۔۔
ترہان کو وفا کے اسطرح ٹوکنے پر دکھ تو بہت ہوا مگر وہ خود کو نارمل ظاہر کرتا ہوا بولا
ہمم تھینکس۔۔
وفا نے پھول کے کھلونے سمیٹتے ہوئے کہا

چلیں حامد۔۔۔
ترہان نے وفا کے چہرے سے نظر ہٹا کر حامد کو دیکھا اور اسے لیئے باہر چلا گیا

Post a Comment

Previous Post Next Post