Ja Tujhe Maaf Kiya By Iqra Khan


Urdu Nonvillains is a platform for all social media writers. Here you find variety of novels having different plot and concept about life of a human being who faces difficulties in every walk of life. 

Each story has its own moral every story teaches us a new lesson as it contains experience of every human life.

Here you find revenge based, Islamic based, Rude hero, Doctor, Lawyer based with many more exciting tragedies.

 Komal Ahmed is one of the fabulous novel that get attention by readers after reading it you will love this novel. Download this novel by clicking below the given link.


Ja Tujhe Maaf Kiya By Iqra Khan




If you have any queries regarding downloading let us know by commenting below. After reading this novel also leave your precious comments below and let us know about your thoughts and novel selection which type of novels would you like to read????? and which type you want to be posted here we will try to bring novels according to your choice of 
selection. Thanks for Reading!!!!!!


Sneak Peak

وہ وحشیوں کی طرح گھر داخل ہوا تھا دانین اپنے چہرے پر موجود زخموں پر مرحم لگا رہی تھی جب حیدر نے کمرے کا دروازہ زور سے کھٹکھٹایا۔۔۔۔۔۔۔۔

جیسے ہی دانین نے دروازہ کھولا حیدر نے ایک زور دار تھپڑ اسکے چہرے پر رسید کیا
"تجھے کیا لگا تھا مجھے پتا نہیں چلے گا بول؟؟؟ "

وہ وحشی جانوروں کی طرح دانین پر لپکا اور اسکے چہرے پر ایک اور تھپڑ رسید کیا۔۔۔۔
وہ بے جان ہوکر نیچے زمین پر گر پڑی

"ک۔۔۔کیا ہوا ہے حیدر م۔۔میں نے کچھ نہیں کیا "
درد سے دانین کی آواز تک نہیں نکل رہی تھی وہ بے سہارہ درندہ نما حیدر کے سامنے ہاتھ جوڑے کھڑی تھی۔۔۔

تو نے اپنے بھائی کو کال کی ہے ناں کہ میں یہاں پر ہوں" مجھے لینے آجاو بولو؟؟؟ "

" ن۔۔نہیں حیدر خدا کی قسم میں نے کیسی کو کوئی کال نہیں کی جب سے آپ نے مجھے کہا تھا میں نے کبھی مڑ کے ان کی طرف نہیں دیکھا اور اماں سرکار نے بھی منع کیا ہے مجھے میں بھلا ایسا کیوں کروں
گی؟؟؟ "
وہ ہر روز اس کے سامنے خود کو سچا ثابت کرنے کی کوشش کرتی تھی۔۔۔۔ مگر حیدر اسے صرف درد دیتا تھا اذیت کے سواہ دانین کو اس رشتے سے کچھ نہیں ملا تھا۔۔۔

" اگلی بار مجھے اگر کچھ پتا چلا تو وہ دن تمھارا اس گھر میں آخری دن ہو گا " وہ دھمکی دیتا ہوا کمرے سے باہر چلا گیا ۔

یہ سب کچھ اسکے لیے نیا نہیں تھا وہ ہر روز اس اذیت کو جھیلتی تھی ہر روز اپنے زخموں پر مرہم لگانے کی کوشش کرتی لیکن وہ انسان پھر ان ہی زخموں کو ہرا کر دیتا اسکا قصور کیا تھا؟؟؟۔۔ آخر کس وجہ سے دانین کو اتنی بڑی سزہ مل رہی تھی؟؟؟؟؟

Post a Comment

Previous Post Next Post