Pardesi Piya By Hibza Maqsood


Urdu Nonvillains is a platform for all social media writers. Here you find variety of novels having different plot and concept about life of a human being who faces difficulties in every walk of life. 

Each story has its own moral every story teaches us a new lesson as it contains experience of every human life.

Here you find revenge based, Islamic based, Rude hero, Doctor, Lawyer based with many more exciting tragedies......

Pardesi Piya  is one of the fabulous novel that get attention by readers after reading it you will love this novel. Download this novel by clicking below the given link.


Pardesi Piya By Hibza Maqsood


Download


If you have any queries regarding downloading let us know by commenting below. After reading this novel also leave your precious comments below and let us know about your thoughts and novel selection which type of novels would you like to read????? and which type you want to be posted here we will try to bring novels according to your choice of selection. Thanks for Reading!!!!!!


Sneak Peak


مجھے کچھ سوچنے کا وقت دے ؟؟؟
سہی ہے مگر یاد رکھنا پورے ایک ماہ بعد میں بیرون ملک جا رہا ہو کام کے سلسلے میں سوچ لو ۔۔۔۔
اچھا تو نکاح کر کے مجھے چھوڑ جاؤ گے ۔۔
ہاں مگر بتا کے جاؤ گا "عزت" دو گا دھوکا نہیں
چلے صبح بتاؤ گی آج کی رات سوچ لینے دے ۔۔۔۔۔
پروا کو شام ڈھلے ضرار گلی کے باہر چھوڑ گے اتنی لیٹ واپسی پہ پھپھو نے ہزار باتیں کی مگر پروا چپ چاپ اپنے کمرے میں چلی گئی ۔۔۔۔
کھانا ضرار کے ساتھ کھا چکی تھی اس لئے کمرے میں بند ہو گئی ۔۔۔۔۔
مگر بہت دیر تک پھپھو کے لعن طعن کی آواز سنتی رہی ۔
رات یہ فیصلہ کر چکی تھی کے ضرار کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے ۔۔
اسی لئے نکاح کر کے قسمت آزما لینے میں کوئی مشکل نہیں ۔۔۔
اس لئے صبح ضرار کو فیصلہ سنا دیا ۔۔
مجھے امید تھی تمہارا یہی فیصلہ ہو گا ۔۔۔
انشاءلله کل نکاح کی مکمل تیاری ہو جاۓ گی ۔۔۔
اپنی پھپھو سے کوئی ایک ماہ کا بہانہ کر کے آنا کیوں کے میرے جانے میں اتنے ہی دن باقی ہے ۔
تمہارے ساتھ گزارنا چاہو گا ۔
کیوں ؟؟؟؟
یار مرضی میری
پروا اس بات پہ بس مسکرا کے رہ گئی ۔۔۔
واپس آئی تو پھپھو سے آجازت مانگی کے 15دن کا ٹرپ ہے مری کا چلی جاؤ کیا ۔۔۔
پھپھو بہت تنگ نظری سے کہا بی۔بی جہاں مرضی جاؤ اسی لئے باہر والا کمرہ دے چکی ہو جو مرضی کرو مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا کسی بھی بات سے جاؤ کام کرو اپنا ۔۔۔
پروا بہت دل گرفتہ ہو کر اپنے کمرے میں آ گئی اور کپڑے بدل کر پھر باہر چل پڑی ضرار انتظار کر رہا تھا ۔۔۔
کیوں کے شاپنگ کرنی تھی ۔۔
صبح کا بس ایک ہی تو دن تھا پاس ۔۔۔


Post a Comment

Previous Post Next Post