Each story has its own moral every story teaches us a new lesson as it contains experience of every human life.
Here you find revenge based, Islamic based, Rude hero, Doctor, Lawyer based with many more exciting tragedies.
Queen Of My Heart is one of the fabulous novel that get attention by readers after reading it you will love this novel. Download this novel by clicking below the given link.
Queen Of My Heart By Sajeela Nisar
Download
If you have any queries regarding downloading let us know by commenting below. After reading this novel also leave your precious comments below and let us know about your thoughts and novel selection which type of novels would you like to read????? and which type you want to be posted here we will try to bring novels according to your choice of selection. Thanks for Reading!!!!!!
Sneak Peak No: 1
"یہ کیا کررہے ہو چهوڑو مجهے معارج یہ کیا کررہا ہے....؟"
وہ اس آدمی کی گرفت میں مچلتی ہوئی معارج سے بولی جو مسکرا کر اسکو دیکھ رہا تها
"بتایا تو تها کہ پہلی سیلری ملے گی جب تک تم انکے ساتھ رات نہیں گزارو گی پہلی سیلری کیسے ملے گی فکر نہیں کرو صرف ایک رات اور کل یہ تمہیں چهوڑ جائیں گے پهر ہم مل کر ان پیسوں سے پارٹی کرئیں گے آئی پرومس تمہارے بنا میں ان پیسوں میں سے ایک پیسہ بهی نہیں نکالوں گا......."
وہ خباثت سے بهری مسکراہٹ کے ساته بولتا شمائیلہ پر بجلیاں گرا رہا تها وہ کیسے اس پر یقین کرسکتی تهی وہ اسکو یہاں پیچنے ایا تها وہ اونچی اونچی رو رہی تهی اور اس آدمی کی گرفت سے نکلنے کی کوشش کررہی تهی جو اسکو کمرے میں لیجارہا تها وہ شخص شمائیلہ کو کمرے میں بند کرتا دروازہ باہر سے لاک کرتا ان مونچهوں والوں کے پاس آکر کهڑا ہوگیا
"کل جب میرے آدمی اسکو چهوڑنے ائیں گے اور رقم بهی مل جائے گی اب تم جاو...."
ان میں سے ایک بولا تو وہ شکریہ ادا کرتا نوٹوں سے بهرے بیگ کو لیکر چلا گیا اسکے جاتے ہی وہ حوس پرست مونچهوں والے آدمی اس کمرے میں گئے جہاں شمائیلہ تهی اور پهر کچھ دیر بعد شمائیلہ کی چینخوں پکار کی آواز نے اس درودیوار تک کو ہلا کر رکھ دیا تها لیکن ظالموں نے بہت بےدردی سے اسکی چینخووپکار کو دبایا تها اور اسکو بےدردی سے نوچ ڈالا وہ عورت ذات کچھ نہ کرسکی
جو عورت ذات ایک مرد کو جنم دیتی ہے وہ مرد اسی عورت کو نوچ ڈالتے ہیں ایک دردندے کی مانند یہ سوچے بغیر کہ اسکا انجام بہت برا ہے
Sneak Peak No: 2
"اپنی گندی زبان سے میری جان سے عزیز بیوی کے دماغ میں میرے خلاف گند بهرنے کی تمہاری ہمت بهی کیسے ہوئی تمہاری وجہ سے زندگی میں پہلی بار اس پر ہاتھ اٹهایا ہے...."
یہ کہتے ساتھ اسنے دو تهپر نشا کے چہرے پر رسید کئیے تهے کہ وہ بیڈ پر گرئی تهی اور پلٹ کر سہمی نظروں سے اسکو دیکهنے لگی جو اب پینسل اٹها رہا تها
"مم-مجهے معاف کردو مصطفی....."
ڈر کی وجہ سے بے ساختہ اسکے منہ سے نکلا تها ورنہ وہ جهوٹ بولنے کا پورا ارادہ رکهتی تهی
"میری ہنستی کهیلتی زندگی میں آگ لگادی مجهے میرے رب کر ہاں گناہگار ٹهہرا دیا تم نے...."
یہ کہتے ساتھ اسنے پینسل زور سے اسکے بازو پر کهونپی تهی اس سے پہلے وہ چینختی مصطفی خے بهاری ہاتھ نے اسکی چینخ کا گلہ گهونٹا تها
"شش چلائی تو یہ پینسل منہ میں بهی کهونپ دوں گا سمجهی....."
اسنے اسکو وارن کیا تها وہ مسلسل رورہی تهی
"میری پاکیزہ محبت کو حوس کا نام دیا صرف تمہاری وجہ سے....؟
اسنے شعلہ بار نظروں سے اسکی طرف دیکهتے ہوئے کہا
"میں اسلام آباد جارہا ہوں کل شام تک واپس آوں گا میرے انے سے پہلے حقیقت میری بیوی کو بتا دینا ورنہ تمہارے ٹکڑے ٹکڑے کرکے چیل کووں کو کهیلا دوں گا......"
اسکے بالوں کو مٹهیوں میں دبوچتے اسنے اپنی لہوزد انکهوں سے اسکو گهورتے ہوئے کہا
"اور تم جانتی ہو میں ایسا کرسکتا ہوں......"
اسنے ایخ جهٹکے سے اسکے بالوں کو چهوڑا تها اور آخری بار وارن نظروں سے دیکهتا وہاں سے نکلتا چلا گیا جبکہ نشا نے اپنے آنسووں صاف کئیے تهے اور اپنے بازو کو دیکها تها جس سے خون نکل رہا تها اسکو پهر سے رونا آیا تها خیر خود کی ہی غلطی تهئ