Each story has its own moral every story teaches us a new lesson as it contains experience of every human life.
Here you find revenge based, Islamic based, Rude hero, Doctor, Lawyer based with many more exciting tragedies.
Ishq E Mamnu is one of the fabulous novel that get attention by readers after reading it you will love this novel. Download this novel by clicking below the given link.
Ishq E Mamnu By Laiba Nasir
Download
If you have any queries regarding downloading let us know by commenting below. After reading this novel also leave your precious comments below and let us know about your thoughts and novel selection which type of novels would you like to read????? and which type you want to be posted here we will try to bring novels according to your choice of selection. Thanks for Reading!!!!!!
Sneak Peak No: 1
'جلابیب ۔۔ "رابیل جلابیب " کتنا الگ رہا ہے میرا نام اسے خود بھی نہیں پتہ تھا کے وہ مسکرا رہی ہے۔۔
دور کھڑی دو نظروں نے یہ منظر دلچسپی سے دیکھا تھا۔۔
۔
وہ آہستہ آہستہ چلتا اسکے نزدیک آیا تھا۔۔
"بیٹھ سکتا ہوں ؟"
اسکی بھاری آواز گونجی رابیل اچھل کر کھڑی ہوئی ۔۔
۔
"آپ کی ماما کی اجازت سے آیا ہوں رابیل ڈریں نہیں "۔۔
وہ اس سے تھوڑے فاصلے پر بیٹھا تھا۔۔
۔
"مجھے بس آپ سے کچھ باتیں کرنی ہے ؟"
اسنے اجازت طلب نظروں سے اسے دیکھا پر وہ اسکی جانب دیکھ ہی کہاں رہی تھی۔۔
۔
"میں بڑے بڑے دعوے نہیں کرونگا رابیل کیونکہ میں آپ سے محبت ضرور کرتا ہوں مگر آپ کی محبت میں چاند تارے توڑ کر نہیں لا سکتا۔۔ ہاں مگر ساری زندگی آپ کو عزت اور احترام سے رکھنے کا وعدہ ضرور کرتا ہوں۔۔ میں یہ نہیں کہ رہا مجھے آپ سے کوئی طوفانی والا عشق ہو گیا ہے مگر یہ ضرور کہونگا کے آپ کے بغیر خود کو نامکمّل سا محسوس کر رہا ہوں۔۔ "
اسنے رابیل کے جھکے سر کو دیکھتے ہوئے کہا تھا۔۔
یہ اسکی رو برو پہلی گفتگو تھی مگر یہ بات وہ اچھی طرح جانتا تھا کے وہ نظریں نہیں اٹھائیگی۔۔ اور اسکی یہی خاصیت تو اسے دوسروں سے منفرد بنا دیتی تھی۔۔
۔
"آپ محبت اور کسے کہتے ہیں جلابیب ۔۔
مجھے آپ سے صرف عزت اور اسکے ساتھ بھروسہ درکار ہے۔میرے نزدیک جو شخص عزت دینا جانتا ہے اس سے زیادہ محبت کوئی دے ہی نہیں سکتا "۔۔
اسنے کچھ توقف کے بعد پر اعتیماد انداز میں کہا تھا۔۔
۔
جلابیب نے حیرت اور خوشی کے ملے جلے تاثر سے اس لڑکی کو دیکھا جس نے دو جملوں میں ہی اپنے دل کی ساری بات کہ دی تھی۔۔
Sneak Peak No: 2
"آپ ۔۔
سامنے جو شخص کھڑا تھا اس وقت اپنے کمرے میں وہ نہیں دیکھنا چاہتا تھا۔۔
۔
"آپ میرے کمرے میں کیوں آئے ہیں مجھ سے کوئی ضرورت تو پڑھ نہیں سکتی آپ کو "۔۔
اپنے سامنے زوار صاحب کو دیکھ کر وہ جی بھر کر بدمزہ ہوا۔۔
۔
"ضروری ہے میں کسی ضرورت کے وقت ہی تمہارے پاس آؤں جلابیب۔۔ اپنے بیٹے کے پاس آنے کے لئے مجھے کسی وجہ کی ضرورت ہے "۔۔
انہوں نے افسوس سے کہا تھا۔۔
۔
"میرے خیال میں تو ہاں ہے۔۔ جس انسان کے لئے اپنے چھ سالہ روتے ہوئے بچے سے زیادہ ضروری فورن میٹینگز تھیں وہ آج بناء کسی ضرورت کے میرے پاس کیسے آ گیا۔۔ جس انسان کے لئے اسکی کمپنیز انکے شیئرز سے زیادہ کسی چیز کی اہمیت ہی نہیں تھی وہ آج بغیر کسی وجہ کے مجھ جیسے عام سے آرٹسٹ کے پاس بیٹا ہے۔۔ حیرانی کی بات ہے نا"۔۔
وہ تلخی سے ہنسا۔۔ اسکے آنکھوں میں واضح کرب تھا۔۔
۔
"میں وہ وقت واپس نہیں لا سکتا جلابیب اور اسکے لئے میں بہت شرمندہ ہوں۔۔ مگر یہ وقت ہم ساتھ گزر سکتے ہیں بیٹا جو اب تم گنوا رہے ہو "۔۔
زوار صاحب اسکی پیشانی چومتے ایک نظر اس پر ڈالتے اٹھ کھڑے ہوئے۔۔
۔
"بہو کی تصویر بھی مجھے نہیں دکھاؤگے "۔۔
دروازے پر پہنچ کر انکی نظریں دیوار پر لگی پینٹنگ پر پڑی تھی۔۔
انہوں نے باغور پینٹنگ کو دیکھتے ہوئے اس سے سوال کیا ۔۔
۔
"میرے پاس انکی تصویر نہیں ہے "۔۔
اسنے جھکے سر سے جواب دیا تھا۔۔
۔
"بہت پیاری ہے "۔۔
انہوں نے مسکرا کر کہتے ایک نظر دیوار پر لگی پینٹنگ پر ڈالی تھی۔۔ پھر ایک پیار بھری نظر اس پر ڈالتے کمرے سے باہر نکل گئے تھے۔۔
۔
"ہاں پیاری تو ہیں میری رابیل "۔۔
پیچھے جلابیب انکی بات سے محفوظ ہوا تھا۔۔ نظریں دیوار پر لگی پینٹنگ پر تھیں۔۔ جس میں اسکی مسکراتی ہوئی تصویر بنی تھی۔۔
۔۔