The Diamond Beast By Aliya Hussain

 



Urdu Nonvillains is a platform for all social media writers. Here you find variety of novels having different plot and concept about life of a human being who faces difficulties in every walk of life. 

Each story has its own moral every story teaches us a new lesson as it contains experience of every human life.

Here you find revenge based, Islamic based, Rude hero, Doctor, Lawyer based with many more exciting tragedies.


The Diamond Beast is one of the fabulous novel that get attention by readers after reading it you will love this novel. Download this novel by clicking below the given link.


The Diamond Beast By Aliya Hussain




If you have any queries regarding downloading let us know by commenting below. After reading this novel also leave your precious comments below and let us know about your thoughts and novel selection which type of novels would you like to read????? and which type you want to be posted here we will try to bring novels according to your choice of selection. Thanks for Reading!!!!!!

Sneak Peak No: 1
" پاگل ہو گئے ہو کیا تم ظالم مت بنو ۔۔۔۔۔۔۔ سفیان نے بازوں سے پکڑ کر اس کا رخ اپنی طرف کیا ۔ بیسٹ نے خونخوار نظروں سے اسے گھورا اور بنا کچھ کہے وہاں سے نکل گیا ۔


" جبکہ ان لوگوں نے جلدی سے شیزان کو سہارا دیا جس کا جسم خون سے لت پت تھا کیونکہ چاقو سے بیسٹ نے اس کے جسم پے جگہ جگہ کٹ دیئے تھے ۔ جن پر بعد میں گرم پانی پھینکا تھا اس نے ۔


" الو کے پٹھے ہم سے ڈسکس کرتے پہلے بتاتے تو صحیح ہم تمہیں اسی وقت روک لیتے اور آج یہ حالت نہ کرتا بیسٹ تیری ۔۔۔۔۔۔ دراب نے اسے گھوری نوازی اب ۔


" بڑے شوق سے تیرے اندر کی عورت چھیڑتی تھی نہ طغان ڈارلنگ کے اندر کے بیسٹ کو لو چھڑ گیا بیسٹ اور یہ نتیجہ نکلا ۔۔۔۔۔۔ سفیان نے جلے کٹے انداز میں کہا ۔


" ہائے میرے اندر کی عورت طغان ڈارلنگ کو چھیڑتی تھی اس کے اندر کے بیسٹ کو نہیں مجھے کیا پتا میرا طغان ڈارلنگ اندر سے اتنا ہاٹ ہے ہائے ۔۔۔۔۔۔ اس نے معصومیت سے کہا جبکہ اس کے زخموں سے درد کی ٹیسیں اٹھ رہی تھیں جن پر کراہ رہا تھا ۔


" سدھار اپنے اندر کی عورت کو مرد بن اور کوئی اپنے لئے عورت ڈھونڈ ۔۔۔۔۔۔ وہ دونوں ہنس دیئے تھے اس کی حالت اور بات پر ۔


" تھوڑی دیر پہلے پانچ پانچ عورتیں تھی میرے پاس گوری گوری جن کے بیچ میں بیٹھا تھا مجھے کیا پتا یہ طغان ڈارلنگ کے اندر کا مرد مجھے کہیں بیٹھنے کے لائق نہیں چھوڑے گا ۔۔۔۔ ائی اماں میری اماں بھی اوپر بیٹھی کوس رہی ہوگی اس کے بیٹے کی جو حالت کی ہے اس نے ۔۔۔ دھیان سے یار تو عورت مت بن ۔۔۔۔۔۔ وہ دونوں اسے بیڈ پے لٹا رہے تھے ۔


جب دراب اس کی پھٹی شرٹ اتارنے لگا زخم صاف کرنے کے لئے شیزان نے اس کے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر اسے روکا ۔
" شٹ اپ شیزی صحیح کہہ رہا تھا بھائی کہ تو رحم کے قابل ہی نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔ اس کی اوور ایکٹنگ پر دراب تپ گیا تھا ۔


" ارے ارے میرے زخموں پر نمک میرا مطلب مرہم تو لگادو اور بلکہ میری وہ عورتیں پانچوں تم لے لو اب میں بیٹھنے کے قابل نہیں ان کے بیچ ۔۔۔۔۔۔ شیزان اور باز آجائے ناممکن بات تھی ۔


" مجھے نہیں چاہیئے کوئی چپ کر کے لیٹے رہو یہ دیکھ رہے ہو نہ میرے پاس ۔۔۔۔۔۔ دراب نے اسے گنجا کرنے والا بلیڈ دکھایا جو اس کا مخصوص تھا ۔ " کہیں منہ بھی دکھانے کے لائق نہیں چھوڑوں گا ۔۔۔۔۔ وہ سنجیدگی سے بولا ۔
تو شیزان نے بھی چپ رہنے میں عافیت جانی کیوںکہ وہ بھی بیسٹ سے کم نہ تھا ۔ جبکہ سفیان کافی نرم دل تھا ان معاملوں میں وہ کم ہی ایسے پنگے کرتا تھا ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post