Black Rose By Samreen Shah

 


Urdu Nonvillains is a platform for all social media writers. Here you find variety of novels having different plot and concept about life of a human being who faces difficulties in every walk of life. 

Each story has its own moral every story teaches us a new lesson as it contains experience of every human life.

Here you find revenge based, Islamic based, Rude hero, Doctor, Lawyer based with many more exciting tragedies.


Black Rose is one of the fabulous novel that get attention by readers after reading it you will love this novel. Download this novel by clicking below the given link.


Black Rose By Samreen Shah




If you have any queries regarding downloading let us know by commenting below. After reading this novel also leave your precious comments below and let us know about your thoughts and novel selection which type of novels would you like to read????? and which type you want to be posted here we will try to bring novels according to your choice of selection. Thanks for Reading!!!!!!

Sneak Peak

"میں نے یہ نہیں کہا آپ کہتے میں آپ پر ٹرسٹ کروں کیسے کروں آپ ہر طرح سے مشکوک ہیں اور سب سے زیادہ غصہ مجھے اپنے آپ پر آرہا ہے کہ میں نے آپ سے شادی کی ۔"
وہ خاموشی سے اسے سُنتا رہا اس کی خاموشی نے ہما کو چڑا دیا ۔
"بولتے کچھ کیوں نہیں ہے آپ ۔۔۔ زلنین میں آپ کے قریب آنا چاہتی ہوں مگر یہ جو کچھ ہورہا ہے یہ بالکل برداشت سے باہر ہے اور ایک اور چیز آپ منگنی شدہ ہیں ؟ آپ نے مجھے تو دھوکہ دیا ہی دیا پر ساتھ میں اس لڑکی پرمیس سے بھی جس سے آپ نے ۔۔۔۔۔"
"ایک منٹ ایک منٹ پہلی بات ہے کہ میں خاموش اس لئے تھا کہ تمھیں آرام سے بولنے دوں ، تمھارا غبار نکلے
جب ساری بات کلیر ہوجائے تو پھر بولوں ویسے بھی جب میں نے کچھ کیا ہی نہیں تو میں صفائی کیوں دوں ، ہما میں تم پر ہر چیز سے بھی زیادہ ٹرسٹ کرتا ہوں تم نہیں کرتی اس میں میں کیا کرسکتا ہوں تکلیف ہوتی ہے پر میں تمھارے دل میں گھس کر اعتماد پیدا کرنے سے تو رہا ۔رہی بات پھوپھو کی ایسی کوئی بات نہیں پھوپھو مینٹیلی ٹھیک نہیں ہے ان کو اکثر دورے پڑتے ہیں وہ بہت عجیب باتیں کرتی ہیں یہ تو کچھ بھی نہیں کل جزلان کو اپنے بیٹی بول رہی تھیں اور میں ہمیشہ کی طرح ان کی ہر بیٹی کا داماد اور جب ان کی باتوں پر کوئی آگئے سے خاموش اور غیر دلچسپی ظاہر کرتا ہے تو ان کی حالت بگڑ جاتی ہیں ۔ پرمیس انھیں اپنے ساتھ لائی تھی تاکہ ماحول کی تبدیلی ہوسکے
مگر کچھ اثر نہیں ہوا اور میں نے تمھیں ان سے اس لئے نہیں ملوایا تاکہ تمھیں ان سے نقصان نہ پہنچ سکے ۔بس یا کچھ اور بھی رہتا ہے ۔"
وہ اپنی بات کہہ کر اس کے جواب کا منتظر تھا مگر وہ اسے دیکھتی رہی پھر اس کے آنکھوں میں پیشیمانی آگئی ۔ پہلے اس پر اٹیک ہوا اوپر سے وہ اپنی پریشانی اور درد ظاہر بھی نہیں کررہا ۔وہ اسے سوری کرنا چاہتی تھی مگر کر نہیں پارہی تھی زلنین سمجھ گیا وہ اسے سوری کہلوانا بھی نہیں چاہتا تھا ۔ اس کی کوئی غلطی ہی نہیں اور اگر غلطی ہوتی بھی تب بھی وہ نہیں چاہتا کیونکہ اس نے اس لڑکی سے تمام تر خوبیوں اور خامیوں سمیت قبول کیا ہے اور یہی محبت کا تقاضا ہے ۔
"آو دیر ہورہی ہے ویسے اس گرے ڈریس میں اچھی لگ رہی ہو ۔"
ماحول کا تناو کم کرنے کے لئے اس نے اس کی تعریف کی ۔ ہما نے اسے دیکھا وہ اب اُٹھ کر کار میں بیٹھ چکا تھا ۔وہ اس کی پُشت کو دیکھنے لگی پھر ایک اور بات اس کے دل میں آئی مگر سر جھٹک کر وہ سیٹ پہ بیٹھ گئی لیکن دل بار بار کہہ رہا تھا کہ وہ اس سے پوچھ لیں کیونکہ جو پرمیس کی زلنین کے لئے نظروں میں دلچسپی تھی وہ ہما سے چھپی نہیں رہ سکتی تھی ۔
"زلنین کیا آپ کا پرمیس سے کوئی رشتہ ۔۔۔"
"ہما میں پہلے بھی بتا چکا ہوں کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے اور پھوپھو کا تمھیں ۔۔۔۔
اس کی بات ہما نے کاٹی ۔
"وہ سب میں جانتی ہوں مگر کسی طرح کی انولومنٹ تھی ۔"
اندیشہ اچانک لبوں پر آگیا زلنین کے لبوں پہ بے ساختہ مسکراہٹ آئی وہ اب گھر سے نکل چکے تھے ۔
ہما نے اس کی چہرے پہ گہری مسکراہٹ دیکھی تو اسے انجانے میں آگ لگ گئی ۔
"آپ مسکرا کیوں رہے ہیں ! ۔" اس کے کہنے پر زلنین کھل کر ہنسنے لگا ۔
ہما نے بیگ اُٹھا کر زور سے اس کے کندھے پہ مارا ۔ آنکھیں انجانے میں مرطوب ہوگئیں ۔
"آگ برابر جگہ لگی ہے ۔"
وہ ہنستے ہوے بولا جبکہ وہ اپنے آنکھیں صاف کرتی شیشے کی طرف دیکھنے لگی ۔


Sneak Peak

"ہیر یو گو ۔"
وہ بلا آخر پہنچ گئے راستے میں ان کے درمیان کوئی بات نہیں ہوئی تھی ۔ ہما سمجھ رہی تھی کہ وہ اسے منائے گا مگر ایسی کوئی بات نہیں ہوئی ۔ وہ بالکل خاموش تھا اور ہما کو اس کی خاموشی بے حد بُری لگ رہی تھی ۔ وہ خود سے بار بار الجھ رہی تھے پہلے چاہتی وہ اسے تنگ نہ کرے اور جب وہ اسے کچھ نہیں کہہ رہا تو پھر چاہتی ہے کہ وہ اس سے بات کرے ۔
زلنین بار بار اس کی بدلی کیفیت پہ غور کررہا تھا ۔ اس نے اس وقت الجھی ہوئی ہما کو ڈسڑب کرنا ضروری نہیں سمجھا۔ جب وہ پہنچ گئے تب وہ بولا ۔
ہما غصے سے بیگ اُٹھا کر جانے لگی جب زلنین نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا ۔
"تم بہت عجیب ہو ہما ۔"
"تو اس عجیب لڑکی سے شادی کرنے کو کس نے کہا تھا کرتے نا اس سمجھدار خوبصورت گورے چٹے رنگ کی پرمیس سے ۔"
وہ جل کر بولی ، زلنین کو ہنسی آنے لگی ۔
"تمھیں پتا ہے ہما ، میں نے تمھاری علاوہ کسی کو نظر اُٹھا کر نہیں تھا یہ تو تم بتا رہی ہو اس کا رنگ چٹا اور مجھے اب پتا چلا ۔"
"پلیز ! یہ چیزی لائنز مت بولے ۔۔۔ "
"میں کب بول رہا ہوں جو سچ ہے وہ بتا رہا ہوں ۔"
"میرے سے سمپل آپ نے ہمدردی کی تحت کی تھی ورنہ مجھ میں کیا تھا ۔"
وہ کوشش کررہی تھی کے اس کی آنکھوں میں آنسو نہ آئے ۔ وہ نہیں برداشت کرسکتی بیشک وہ اسے اب بھی بُرا لگتا تھا ۔ لیکن دل کو ٹھیس اُٹھتی تھی اگر زلنین کے ساتھ کسی اور لڑکی کا ذکر ہوا کرتا تھا ۔
زلنین نے ہاتھ اپنی ٹھوڑی پہ رکھی ۔
"یہ تو دل میں جھانک کر پوچھو ہما کے تم میں کیا ہے ۔ ریلیکس رہو اور جاو کلاس کے لئے لیٹ ہورہی ہو اور اپنا خیال رکھنا اور میری ہیدائت پہ عمل کرنا ۔
اس کے ہاتھ کو اُٹھا کر اسے نرمی سے چومتا وہ چھوڑ چکا تھا ۔
ہما اس کے صفائی نہ دینے پر تیش آرہا تھا ۔ وہ کچھ کہہ کیوں نہیں رہا کل تک جو پاگلوں کی طرح بار بار ہر چیز کی وضاحت دے رہا تھا ۔ آج بالکل چُپ اور زلنین اسے کیا بتاتا یہ سب وہ اس کی ماں کے کہنے پر کررہا ہے اس نے ہر چیز اللہ پہ چھوڑ دی ہے ۔ وہ جو کچھ کرے گا ۔ بہتر ہی کرے گا ۔



Post a Comment

Previous Post Next Post