Inteqam By Iqra Khan

 


Urdu Nonvillains is a platform for all social media writers. Here you find variety of novels having different plot and concept about life of a human being who faces difficulties in every walk of life. 

Each story has its own moral every story teaches us a new lesson as it contains experience of every human life.

Here you find revenge based, Islamic based, Rude hero, Doctor, Lawyer based with many more exciting tragedies.

Iqra Khan is one of the fabulous novel that get attention by readers after reading it you will love this novel. Download this novel by clicking below the given link.


Inteqam By Iqra Khan



If you have any queries regarding downloading let us know by commenting below. After reading this novel also leave your precious comments below and let us know about your thoughts and novel selection which type of novels would you like to read????? and which type you want to be posted here we will try to bring novels according to your choice of 
selection. Thanks for Reading!!!!!!


Sneak Peak



"میں آپ کو پسند کرتا ہوں" وہ الفاظ اس کے دل و دماغ میں گردش کرنے لگے اور پھر حایَف کا خون سے لت پت چہرہ نظر آیا ۔۔۔ اور یہ احساس تکلیف دینے والا تھا
اگلے دن عدالت کی پیشی تھی ماشل کو ہتھ کڑیاں باندھے جیل سے باہر لایا گیا


(اور بے شک ہر آزمائش کے بعد آسانی ہے )
میڈیا رپورٹرز سب ہائی کورٹ کے باہر ہجوم بنا کر کھڑے تھے لوگوں کی بڑھتی تعداد آج کا دن لائیو سب کو دیکھایا جا رہا تھا ۔


(اللّٰہ اپنے نیک بندوں کو کبھی اکیلا نہیں چھوڑتا )
جیل سے باہر نکلتا اس کا ہر قدم ۔۔ اسے مضبوط بنا رہا تھا اس کے دلوں دماغ میں اپنے والد کی باتیں چل رہی تھی اور وہ اسے دہرا بھی رہی تھی ۔۔ ایک نگاہ اس نے بلند آسمان کی طرف دوہرائی


(تم ایک یقین کی آس اپنے رب سے باندھ لو وہ تمھیں ہمیشہ کے لیے تھام لے گا اور کبھی گرنے نہیں دے گا )
سفید لباس میں ملبوس سر پر دوپٹہ اوڑھے ۔۔۔ پولیس آفیسران کے ہمراہ اسے گاڑی میں بٹھایا گیا ۔ ہر طرف لوگوں کی سرگوشیوں میں اصافہ ہو گیا ۔


ہائی کورٹ کے پاس جب پولیس کی گاڑی روکی سارے لوگ آندھی کی طرح گاڑی کی طرف لپکے ۔۔ سخت تعینات کی گئ سیکیورٹیز فورسیز نے لوگوں کی بھیڑ کو پیچھے دھکیلا۔ اور ماشل کو گاڑی سے باہر نکالا گیا
لوگوں کی دھکم پیل سے ماشل کے لیے چلنا مشکل ہو چکا تھا ۔ سب لوگ قاتل کے نام سے پکارے باتیں کرنے لگے اسی دوران ماشل کا دوپٹہ سر سے اتر گیا اور نیچے گر گیا۔۔ تو مراد علی خاں نے آگے بڑھ کر زمین سے دوپٹہ اٹھا کر ماشل کے سر پر اوڑھا ۔


مجھے یقین ہے ماشل تم نے کچھ نہیں کیا۔ مراد علی خان بھک سکتا ہے ۔لیکن ماشل چوہان نہیں ہو سکے تو مجھے معاف کر دینا ۔۔ پیار سے اس کے سر پر ہاتھ رکھتے مراد کی انکھوں میں نمی چھا گئ ۔۔ یہ لمحہ میڈیا نے اپنے کیمروں میں قید کر لیا ۔ ۔ ماشل کی آنکھیں بھی نم ہو گئیں ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post