Urdu Nonvillains is a platform for all social media writers. Here you find variety of novels having different plot and concept about life of a human being who faces difficulties in every walk of life.
Each story has its own moral every story teaches us a new lesson as it contains experience of every human life.
Here you find revenge based, Islamic based, Rude hero, Doctor, Lawyer based with many more exciting tragedies.
Khudgarz Ishq is one of the fabulous novel that get attention by readers after reading it you will love this novel. Download this novel by clicking below the given link.
Khudgarz Ishq By Sandal
Download
If you have any queries regarding downloading let us know by commenting below. After reading this novel also leave your precious comments below and let us know about your thoughts and novel selection which type of novels would you like to read????? and which type you want to be posted here we will try to bring novels according to your choice of selection. Thanks for Reading!!!!!!
Sneak Peak No: 1
میری ہو جاو نا اب. ... اور کتنا ستانا ہے اب مجھے. .. اسکے اور قریب ہوتے الٹے ہاتھ کی پیشت اسکے روئی جیسے نرم گال پر پھیرتا وہ بوجھل گھمبیر آواز میں بولا تھا. ....
وہ لب بیهچے آنکھیں موندے اسکی سانسیں اپنے چہرے پر محسوس کرتی سانس روکے کھڑی تھی. ...ٹانگیں کامپ رہی تھی. ..جیسے اب گری کہ تب. .وہ تو کارلوس کے بازوؤں کی گرفت کے سہارے کھڑی تھی. ...
ہیرررر. ...دو سال تو انتظار کرلیا ہے. .. اب میرا انتظار ختم کردو نا یاررا میری زات کا ادھورا پن مجھے میسر ہو کر مکمل کردو نا. ..اسے ہنوز خاموش دیکھ کر بیچ موجود فاصلہ مکمل ختم کرتا اسکی شہ رگ پر انگوٹھا پھیرتا سرگوشی نما بوجھل آواز میں بولا. .......
م مجھے جانے دو. .... ہیر تو اسکو اتنے قریب آجانے پر ڈر گئی تھی. .سونے پر سہاگہ اسکی باتیں. ... آج تک وہ آئش کی یادوں کو بهلا نہیں پائی تھی. ..وہ آج بھی اسے یادوں میں یاد تھا. .. اسے یاد کرتے ایک ٹیس اٹهی تھی دل میں. ..
تم جانتی تو ہو تم اپنی فیملی کی حفاظت کی قیمت ملی ہو مجھے. .... جب تک تم میرے پاس. رہو گی. ...میں تمہارے کسی فیملی ممبر کو دیکھوں گا بهی نہیں. ..اور تمہارے مجھے چھوڑنے کی صورت میں میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا. .یہ بات تو تم جانتی ہی ہو. ... قتل کرنے سے. .کسی کی سانسیں چھین لینے سے مجھے کتنا سکون ملتا ہے. .. اور اپنے سکون کے لئے میں کیا کیا کر سکتا ہوں. . یہ تو تمہاری یہاں موجودگی بنا رہی ہے. .. آج آخری بار تمہارے منہ سے جانے کا سنا اور برداشت کیا ہے. ..اگلی بار بنا تمہاری مرضی کی پروا کئے. ..تمہارے وجود کی گہرائیوں سے تمہاری روح میں اتر کر تمہیں اپنے نام کرلوں گا. ..شدت سے کہتا اسکی شہ رگ پر زور بڑها دیا تھا. .پل میں سیاہ آنکھیں لہو چھلکنے لگی تھی. .....
تم. .تم تو مجھ سے محبت کرتے ہو نا. .... اسکی بات سے ڈرتے وہ جلدی سے بولتے بات بدلی چاہی تھی. ...
تمہیں کس نے کہا میں محبت کرتا ہوں تم سے. ...اسکی سبز آنکھوں میں اپنی سیاہ پرسرار نظریں گاڑھے وہ جواب کے بدلے سوال دغ گیا. ..ساتھ ہی اسے پورا ڈریسنگ ٹیبل سے جوڑ کر کھڑا کر دیا. ....
تم میرا جنون ہو. ....تم میرا پاگل پن ہو. ......تم وہ نشہ ہو جسے صرف دیکھتے ہی میں بہک جاتا ہوں. ...جانتی ہو ..ان دو سالوں میں ، میں نے نشہ کرنا چھوڑ دیا ہے. ..بس تمہیں دیکھ کر ہی بہک جاتا ہوں. ...تم سب ہو بس محبت نہیں. ...پیاسی نگاہیں اسکے چہرے پر ٹکائے وہ گھمبیر آواز میں بولا تھا. ...
ابھی اسکی بات پوری ہوتی کہ کارلوس نے ایک جھٹکے سے اسے بیڈ پر پٹخا تھا. ...سیاہ آنکھیں لہو چھلک رہی تھی رگیں تن گئی تھی. ....
کا. .کارلوس. ..ی یہ. ..نہیں. .... اسکو شرٹ کے بٹن کھولتے سرد تاثر لئے خود پر جھکتے دیکھ کر وہ کپکپاتے لہجے میں بولی تھی
Sneak Peak No: 2
ک کدھر لے کر. ..جا رہیں ہیں. .... علیزے نے وائز کو دیکھتے حیرت سے پوچھا
اور ...میں کیوں پہنوں. .یہ ڈرس. ....اسکے کچھ بولنے سے پہلے ہی دوبارہ اپنے ہاتھ میں پکڑے ریڈ ڈرس کی طرف اشارہ کرتے پوچھا. ....
تم پہن کر آو ..پهر بتاتا ہوں. ....وائز نے اسکا گال تهپتهپاتے لہجے میں محبت اور نرمی سموئے کہا. ...
علیزے کی بیٹ مس ہوئی تھی. ... اسکا نرم لہجہ ..اسے ہمیشہ ہرا دیتا تھا. .
وہ ٹکٹکی باندھے بس اسے دیکھے جا رہی تھی. ....اسکی آنکھوں میں محبت. ..کتنا خوبصورت لگ رہا تھا. ...کتنا اچھا ہوتا اگر وہ یوں ہی ہمیشہ محبت کرتا. .ہمیشہ نرمی سے بات کرتا. ...انا کو اپنے خوبصورت رشتے میں مت لاتا. .مگر وہ انا کا مارا. ..غلطی کر کے مانتا بھی نہیں تھا. .مان لیتا تو سوری لفظ کہنا اپنی توہین سمجھتا تھا. ..
کیا ہوا. ...زیادہ ہینڈسم لگ رہا ہوں..اسکو یوں خود کی طرف دیکھتا پا کر. .. اسکے گال پر لب رکھتے رکھتے بوجھل لہجے میں خرگوشی نما بولا تھا. ....
اسکے لمس پر وہ سختی سے آنکھیں بند کرگئی. .ساتھ ہی ہاتھ میں پکڑے ڈرس پر بھی گرفت سخت ہوئی تھی. ..دھڑکنیں دونوں کی منتشر تھی. ...کمرے میں معنی خیز سی خاموشی دونوں کو ہی مدہوش کررہی تھی. ...
م میں. ..آپکے ساتھ. ..کہیں نہیں جاؤں گی. ...ا اور نا ہی. .یہ ڈرس پہنوں گی. ..کانوں میں گونجتی دھڑکنوں کو نظرانداز کرتی دوبارہ اپنی ٹون میں آتی اسکے سینے پر ہاتھ رکھتے اسکی دور کرتی ناراض لہجے میں بولی تھی. ...
ہمم ...تو تم چاہ رہی ہو کہ میں چینج کرواؤں. .دو قدم آگے بڑھ کر ایک ہاتھ اسکی کمر پر رکھتا دوسرے سے کندھے سے جیکٹ ہٹاتا اپنا انگوٹھا شہ رگ پر پھیرتا دھیمی مگر سرد آواز میں بولا تھا. ..علیزے کی نا اسے غصہ دلا رہی تھی. ..مگر ابھی پہلے کئے غصے کا مداوا بھی نہیں کیا تھا. ...اسی لئے ضبط کر گیا تھا.
مگر. ..میں آپ نے مجھے مارا بھی تھا. ....اور. ..پهر پورا ہفتہ مجھے ادھر بن بند ر رکھا. ..پ پهر. ..سو سوری بھی نہیں کی. ..اپنی گردن پر رکھے اسکے ہاتھ پر ہاتھ رکھتے وہ منہ بناتی جیسے اسے یاد کروا رہی تھی. ..اور ساتھ ہی سوری کا کہہ کر ایک دکھتی رگ پر ہاتھ رکھا تھا. ...
وائز کچھ لمحے اسکو دیکھتے پهر اسکے بالوں میں ہاتھ رکھتا اسکے گال پر جھکا تھا. .شدت بهرا لمس اسکے گال پر چھوڑتا ہلکا سا پیچهے ہوتا علیزے کو دیکھا. .جو سختی سے آنکھیں میچے ہوئے تھی. ..وہ دوبارہ جهکا تھا. ..دوبارہ اسکے گال پر شدت بهرا لمس چھوڑتے وہ پیچهے ہوا. ....
مداوا ہوا کہ نہیں. ...وائز نے اپنی شدت سے لال پڑتے اسکے گال پر انگوٹھا پھیرتے بوجھل آواز میں پوچھا
وائز. ...وہ کپکپاتے لبوں سے فقط اسے پکار پائی تھی. .پورا چہرہ گلال پڑ گیا تھا. ..دھڑکنیں کانوں میں ڈھول کی مانند بج رہی تھی. ....
یہ ہوئی گال ہے نا. ..جس پر میں نے تھپڑ مارا تھا. ... دونوں اب میں نے مداوا کر دیا. .اب تو نہیں ہو نا خفا. ..اگر ہو بھی تو آج کی رات میں ہر غلطی کا مداوا کردوں گا. ..آج کی رات میں تمہیں بتاؤں گا کہ کتنا چاہتا ہوں میں تمہیں. ..تم پاگل پن ہو میرا. ...میرا بس نہیں چلتا کہ تمہیں. ..بس خود میں قید کروں. ..ہر ایک کی نظر سے چھپا کر بس اپنا بنا لوں. ....بتاؤ تم میری ہوگی نا. ..صرف میری. ..وہ اسکے گال رب کرتا بوجھل آواز میں کہتا آخر میں اسکی بهوری خوبصورت آنکھوں میں جھانکتا سوال دغ گیا تھا. ...ایک امید تھی اسکے لہجے میں. ...آنکھوں میں ایک ڈر تھا. ..کچھ غلط ہوجانے کا. ..اسکے دور ہوجانے کا. ..وہ یہ ڈر ختم کردینا چاہتا تھا. ...
وہ جو ابھی تک اسکے سوری نا بولنے پر اٹکی ہوئی تھی. ...اسکی معنی خیز بات. .اور بات کا مطلب جان کر ساکت ہوئی تھی. ..
کانوں میں گونجتی دھڑکنیں کچھ پل تهم سی گئی. ...وہ حیرت سے اسے دیکھ رہی تھی. ...
و وائز. ....ی یہ. ..کنٹریکٹ. ..میرج. ..ہے. ...میں. .ایسا سو سوچ بھی نہیں سکتی. ...وہ بمشکل بول پائی تھی.
Sneak Peak No: 3
وجہ. ... اسکا لہجہ دیکھتا وہ حیران ضرور ہوا تھا. ...
کیونکہ اپکو میری کوئی فکر نہیں. .. میری بات کی کوئی ویلیو نہیں. ... میں کچھ معنی نہیں رکھتی. .آپکے لئے. ...اپنی مرضی مسلط کرنی آتی ہے. .. پہلے زبردستی نکاح. .پھر ہاسٹل سے بنا کیسی کو بتائے اپنے ساتھ لے گئے. .پھر مارا بهی. .... اکیلا چھوڑ گئے. .. اور اب رات میں. ... میری زرا نہیں سنی. ..مجھے نہیں چاہئے آپ. ... ہٹو میرے سے. ... آنسوؤ بہاتے وہ ایک ایک کر کے ساری غلطیاں گنواتی آخر میں اسے خود سے دور کرنا چاہا تھا. .....
کیا اتنا کافی نہیں کہ میں تم سے محبت کرتا ہوں. .. لہجہ بالکل سرسرا تھا. .. وہ اس پرسے ہٹتا آٹھ بیٹھا تھا. ..ساتھ ہی اپنی شرٹ اسکی طرف اچھالی تھی. ...
مجھے نہیں نہیں چاہئے ایسی محبت. .. جلدی سے شرٹ سے پہنتی وہ دکھ امیش لہجے میں بولی. ...
لیکن اب تو تم میری ہوگئی ہو. .. یکدم اسکی کمر میں ہاتھ ڈالتا اسکے خود کے قریب تر کرتے بے باکی سے بولا. .....
ت تو اپکو میری محبت سے. .. کوئی غرض نہیں. ...اپکو بس، میرا وجود چاہیے. .....جذبات سے عاری لہجے میں بولی تھی جبکہ آنکھیں ایک پل بھی خشک نہیں ہوئی تھی. ...
وائز حیرت سے گنگ ہوتا کچھ لمحے اس معصوم گڑیا کو دیکھتا رہا. .. وہ کتنی معصوم تھی جب ملی تھی. ..اور اب..کتنی گہری ہوگئی تھی. ...
فرق اتنا نا سہی حوس و عشق میں لیکن. ..
میں تو مر جاؤں. ..تیرا رنگ بهی میلا کر کے. .
میں نے. ...میں نے ایسا کچھ نہیں کہا. ..نا مجھے تمہارے وجود کی چاہ ہے. ..میں نے تمہاری روح سے محبت کی. ..جسموں کی محبت ہوتی تو تمہارے پاس نا آتا. ... جسم آجکل خریدنے جاتے ہیں. ...مجھے جسم کی چاہ ہوتی تب ادھر جاتا. ....جیب خالی نہیں ہے میری. .... یکدم ہی اسے چھوڑتا بیڈ سے اٹھتا ...اشتعال میں اپنے بهورے بالوں میں ہاتھ پھیرتا وہ جیسے خود پر ضبط کرتا بولا. .....
تو. ...ثابت کریں. .چل پل تو وہ اسکے تیور رکھتی ڈر گئی تھی. ...مگر خود کو نارمل کرتی وہ بے لچک لہجے میں بولی. ...
مجھے واپس جانے دیں پاکستان. ..سوال کے ساتھ ہی جواب آیا. ....
میں نے رات میں کہا تھا کہ آج ہم جائیں گے. ....وائز نے جیسے اسے یاد کروانا چاہا تھا. ...
ہم نہیں صرف میں. ....اسے فلحال اس عذاب سے نکلنے کی جلدی تھی. ... لوہا گرم تھا....اسے ابھی ہی وار کرنا تھا. ....
تو میں. ...میں کیسے رہوں گا تمہارے بغیر. ..... وائز اسکی بات سمجھتا حیرت سے بولا. ....
جیسے مجھے مار کر گئے تھے تب رہے تھے تب. .....بس مجھے جانا ہے. ..نہیں رہنا آپکے ساتھ .....مجھے زرا نہیں اچھے لگتے آپ. ...بیڈ سے اٹھتی وہ دھیمے لہجے میں بولی تھی. ...
واپس. ..کب. ..آو گی. .....ہار مانتے وہ لب بیچهے وہ سٹاپ انداز میں بولا. ... اگر وہ اسکی محبت کا جسم کی چاہ نا کہتی تو وہ ہر گز اسے نا جانے دیتا. ......کچھ آنا آڑے. آگئی تھی. ....
اگر کبھی دل نے آپکی محبت تسلیم کر لی تو. ... .. واش روم میں داخل ہوتے یکدم رکتی واپس مڑتے بولی تھی. ...
وائز بس بند دروازے کو کھڑا دیکھتا رہا. . تھا. ... دل ہمک ہمک کر کہہ رہا تھا روک لے معافی مانگ لے. ... مگر دماغ مسلسل اسے منع کررہا تھا. ...
دل و دماغ کی جنگ میں. .پھر ہمیشہ کی طرح دماغ بازی لے گیا تھا. ...
آہہہہہہہ. ... اسکی چیخ نے پورے ویلا کی در و دیوار ہلا دی تھی. ....
اپنے سیکرٹ وے کے پاس کھڑا جیک کی لاش کے پیٹ پر بے دردی سے لات مارتا وہ چیخا تھا. .....،
کچھ دیر پہلے ہی وہ ویلا لوٹا تھا. .. الیانہ کو جب ہر جگہ دیکه لیا وہ نہیں ملی تو اسکی جان لبوں کو آئی تھی. ..وہ اتنا تو جانتا تھا کہ وہ ایک دفعہ پھر بھاگنے کی کوشش ہرگز نہیں کرے گی اوپر سے دن کی روشنی میں تو بالکل بھی نہیں. ....
پاگلوں کی طرح پورا ویلا چھان مارنے کے بعد جب وہ اپنے سیکرٹ وے کی طرف آیا. ..وہاں خون میں لت پت جیک کی لاش کو دیکه کر وہ حیران ہوگیا تھا. ..جبھی پورے ویلا کے گارڈز کو جمع کیا تب اسے پتا چلا کہ جیک کے کہنے پر ہی وہ لوگ ساتھ کھانا کھانے کے لئے جمع ہوئے تھے. ...
ضروری کال کا کہتا جیک وہاں سے ہٹا تھا پھر واپس نہیں آیا. .. اور نا ہی انہوں نے پھر دیکھنے کی کوشش کی تھی. .....
وہ سمجھ گیا تھا. ... کہ جیک نے غداری کی تھی جسکی سزا اسے مل گئی. .مگر اسکی الیانہ کودور کرنے کی کوشش کی اور کامیاب بهی ہوگیا. ..مگر اسکی کامیابی ہی اسکی بربادی بنی. ....اسے غصہ آرہا تھا کہ کیوں مرا وہ. ...
کون ....کون. .کون. ... کون لے گیا اسے یہاں سے. .. کون ہے اتنا شاطر جو راج ویلا کے اندر آگیا. .اور مجھے خبر ہی نہیں ہوئی. ... کمرے میں آتا وہ خود ے بڑبڑایا تھا. ... جان جیے لبوں پر آئی ہوئی تھی. .....اس کا بس نہیں چل رہا تھا کہ ساری دنیا کو بهسم کر دے. ..اور بس کہیں سے الیانہ کو لے آئے. ....
سگریٹ سلگاتا وہ ٹریس پر کھڑا ہوا تھا. .....سبز رنگ آنکھیں لہو ٹپک رہی تھی...گردن بازوؤں کی رگیں تنی ہوئی تھی. ...ضبط کے مارے پورا چہرہ لال ہوگیا. ...
آہہہہہ. ..اسنے پورے قوت سے سگریٹ دور پھینکتے چیخا تھا. ....جیسے ساری غلطی ہی اسکی ہو. .....
تمہیں کوئی مجھ سے دور نہیں کرسکتا. ...تم میری تھی میری ہو. .میری ہی رہو گی. .تمہیں ہر قیمت پر میرا رہنا ہوگا. ...ورنہ تمہیں ختم کر کے خود بهی ختم ہوجاوں گا. ...، خیالات میں اسے تصور کرتا جنونیت سے بولا تھا. .....اسکے لہجے میں الگ سی دیوانگی تھی. .ایک الگ سا جنون تھا. ....
مت سناو فسانہ بیچ محفل اس طرح. .
کہہ دیا نا. .دل کی اتنی سادگی نہیں اچھی
مگر ہو کہاں. ..کون لے گیا. ... آخر میں اسکی سوئی وہیں آکر رکی تھی. ...
آئش. .... یکدم ہی اسکی آنکھوں کے سامنے آئش کی جانچتی آنکھیں گھومی تھی. ..... وہ بھاگتا ہوا باہر نکلا تھا. .جنون سا سوار ہوگیا تھا سر پر. ...جسے پانے میں سال لگ گئے وہ کیسے کوئی پل میں اس سے دور کر سکتا تھا. ....