Qafs-E-Ana By Gohr E Nayab


Urdu Nonvillains is a platform for all social media writers. Here you find variety of novels having different plot and concept about life of a human being who faces difficulties in every walk of life. 

Each story has its own moral every story teaches us a new lesson as it contains experience of every human life.

Here you find revenge based, Islamic based, Rude hero, Doctor, Lawyer based with many more exciting tragedies.

Gohr E Nayab is one of the fabulous novel that get attention by readers after reading it you will love this novel. Download this novel by clicking below the given link.


Qafs-E-Ana By Gohr E Nayab



If you have any queries regarding downloading let us know by commenting below. After reading this novel also leave your precious comments below and let us know about your thoughts and novel selection which type of novels would you like to read????? and which type you want to be posted here we will try to bring novels according to your choice of 
selection. Thanks for Reading!!!!!!


Sneak Peak No:1

فر..فرحان. .چھو....چھوڑیں ..پلیز. ..
اس سے پہلے وہ کچھ کہتی اسکے بال فرحان.کی.گرفت میں.آئے تھے...
اسکے بال پیچھے سے جکڑ کر.فرھان.نے اسکا چہرہ جھٹکے سے اوپر کیا تھا
آہ.ہ...ِ وہ.شدید درد.سے بلبلا اٹھی تھی...


منع کیا تھا مت جانا... وارن.کیا.تھا تمہیں. ..ہر تم.نے میری ایک.نا.سنی.ِ.میں.بکواس.کر رہا تھا کیا.جو تمہارے کان.پر جوں.تک.نا.رینگی...
کہا تھا میرے عتاب کو.دعوت مت دینا..ورنہ.خسارہ.ہو.گا


وہ انتہائی جارحانہ اندان.میں.اس پر جھکا اسے تکلیف میں.مبتلا کرتا کاٹ دار لہجے میں.بولاتھا..
نمرہ نے تھر تھر کانپتے وجود.کے ساتھ اسے دیکھاتھا
بہت غرورہے نا.تمہیں اپنے اسی.حسن.کا... بہت شوق اپنی ہڈ دھرمی.دکھانے.کا...
میری بات نا.ماننے.کا .... آج.تمہارے پر
کاٹ کر تمہیں بتاؤنگا فرحان.شاہ کی.نفی کرنے کی.سزا.کیا.ہوتی ہے...


اسکے بالوں.کو.سختی سے جکڑے وہ ایک.بار پھر اسکی.گردن.پر.جھک.چکا تھا...
نمرہ.کو.لگا تھا اسکے بال جڑ سے اکھڑ جائیں گے... سر میں.شدید درد اٹھا تھا...آنسوؤں کی لڑیاں.گال.پر بہہ نکلی تھیں...
نن..نہی..مم..میں..کہی.نہی.گئی...آپ..کک..کیا.کہہ رہے.ہیں..
اسنے.شدید روتے ہوئے اسکو.پیچھے.کرنا.چاہا تھاپر.مقابل.کو.پرواہ ہی.کب تھی...


وہ بہکنے لگا اس کے دلکش سراپے نے جیسے اسکے اندر آگ بھڑکا دی تھی...
فرحان.نے ایک.دم.جارحانہ انداز میں میں اسکے کان کی.لو کو ہونٹوں.مین لیا اور زور سے کاٹا تھا...
بے اختیار اسکی چیخ نکلی تھی..سر کا درد کم. تھا کیا جو یہ ستم بھی...
در....درد رہا ....


وہ بامشکل کہہ پائی تھی
تم نے ہر بار میری تزلیل کی...توہین کی میری...
تمہاری اس انا اور غرور کی دھجیاں نا.بکھیر دیں آج تو کہنا...
وہ غرا اٹھا تھا...


فر..فرحان آپ غلط ..سمجھ.. رہے ہیں...
آہ... دوبارہ اسکے بالوں کو جکڑنے والی گرفت میں.مزید سختی آئی تھی..تو وہ بلبلا اٹھی تھی
خدارا مت کریں... چھِِ...چھو..چھوڑ دیں...
اسنے التجا کر ڈالی تھی...
بے.بسی کی حدوں کو چھونے لگی تھی وہ...


فرحان نے اسکے کندھے کو دبوچا تو اسنے. نازک ہاتھ دونوں.چوڑے کندھوں.پر رکھ کر خود.سے اسکو.الگ کرنے کی.کوشش.میں. ہاتھ
پیر مارے تھے
ایک دم اسکا کندھا کھچنے سے باریک جالی "چرر" کی آواز سے پھٹتی چلی گئی تھی...


اسکا کندھا اور بازو پھٹ چکا تھا..
مگر مقابل کو حوش و خرد ہی کب تھا کہ وہ کسی کی. فریاد یا التجا.سن.پاتا...س کے سر پر تو جنون.سوار تھا.
تمام جزبوں.کا لاوا اس نازک لڑکی پر نکل رہا تھا


فرحان کی.نظر اسکے کندھے سے چند انچ نیچے سینے کے دائیں طرف موجود موجود کالے تل پر گئی تھی...
شفاف رنگت پر کالا.ٹمٹماتا تل.... فراک پھٹنے پر پر نظر آیا تھا..


تل کافی نیچے تھے... نمرہ نے کبھی گہرے گلے نا پہنے تھے شاید اسی وجہ سے وہ کبھی دیکھ نا پایا تھا...
وہ اس تل پر اپنے لب رکھ چکا تھا


اسکا لمس کاٹ دار تھاِ..بھسم کرنے والا
.نمرہ کے الفاظ دم.توڑنے لگے تھے..اسے شدید دھچکا لگا تھا...دماغ جیسے سن ہونے لگا تھا. ..آنکھوں کے گرد اندھیرا سا.چھانے لگا تھا


ہوش و.حواس کھونے.لگے تھے.عقل و.خرد کے سارے دروازے.بند.ہونے.لگے تھے..
اے کاش میری سانسیں.تھم.جائیں..سینے میں.دھڑکتے دل.کی.دھڑکنیں تھم.جائیں..اس جسم سے یہ.روح کوئی.کھینچ نکالے...
اسنے.بند.ہوتی آنکھوں.کے ساتھ.شدت سے اپنے لیے.بد دعا.مانگی اور پھر وہ فرحان کے اس روپ کو قبول کرنے کی.ناکام کوشش میں دنیا و مافیا سے بے خبر ہو گئی تھی...


مزاحمت ایک دم تھممی تھی... کمزور سی حرکت کرتے وہ نازک مخروطی ہاتھ رک گئے...
لڑ کھڑاتی زبان کنگ ہو گئی تھی... بہتی خوبصورت آنکھیں بند ہو چکی تھیں. .. دل کی دھڑکن مدھم پڑ گئی تھی ... آتی جاتی سانسیں سست پڑی تھیں. ...
فرحان کو.ایک دم کسی انہونی کا احساس ہوا تھا...
اسنے سر اٹھا کر دیکھا تو وہ ہوش و خرد سے بے گانہ پڑی تھی...چہرہ آنسوؤں سے تر تھا...لب بے ہوشی میں بھی کپکپا رہے تھے...


ہاں وہ بے ہوش ہو.چکی تھی...اسکی.جارحیت کے آگے ہار گئی تھی...
اس سے ہہلے وہ کوئی انتہائی.قدم اٹھا کر واقعی اسکے.وقار کی.دھجیاں بکھیر دیتا , وہ سن.گن ہی.کھو.بیٹھی تھی...


وہ ایک دم.سیدھا ہوا تھا...
ہاتھ بڑھا کر اسکا چہرہ تھپتھپایا تھا..
نمرہ...نمرہ....


ساتھ.اسے پکارا تھا مگر بے سود...
اسکے بے حس وجود میں کوئی حرکت نا ہوئی تھی...



Sneak Peak No:2

یہ کیا.ہوا.ہے؟؟
فرحان.نے.اسکا.فلیپر پکڑ کر.ہٹانا.چاہا...
کچھ نہی.ہوا...ِ
تڑخ.کر جواب.آیا تھا..ساتھ ہی وہ اٹھنے.لگی.تھی.کہ.فرحان.نے.کلائی.تھام.کر
.دوبارہ
اسے بٹھایا تھا...


نمرہ کو.سمجھ.نا.آیا.کیا.کرے..نظر اٹھانا کھٹن.تھا کیونکہ اس کے توانا کسرتی جسم.پر شرٹ نا.تھی....
اسنے اپنا.فلیپر چھڑوانا.چاہا کیونکہ.اسے بے انتہا جھجک ہوئی.تھی.
.زخم گھٹنے.سے ایک.انچ اوپر.تھا اور وہ کسی صورت فلیپر فرحان کے.سامنے اتنا اوپر.نہی.کر.سکتی تھی...
فرحان نے اسکا ہاتھ پیچھے رکھا اور فلیپر اوپر موڑتا گیا تھا....


نمرہ نے.مزاحمت کی تو ایک زبردست غصے بھری نگاہ اس پر ڈالی تھی جو اس نازک سی لڑکی کے لیے کافی ثابت ہوئی تھی...
شاید شام کو فرحان کی دیکھی گئی جنونیت کا.اثر تھا ورنہ وہ سہمنے والوں میں سے تو نا تھی...
اسکا فلیپر موڑتا وہ. گھٹنے سے اوپر تک لے گیا تھا...


زخم دیکھا تو وہ صاف ہو چکا تھا یعنی وہ اسے پہلے ہی کچھ حد تک صاف کر چکی تھی....
یہ کیسے ہوا؟؟
اسے.ایک دم.فکر ہوئی تھی...
نمرہ نے جواب نا دیا....


اسے شدید غصہ آیا تھا..بے حسی کی انتہا نہی تھی کہ خود ہی چوٹ پہنچا کر وہ اتنا انجان تھا ...
کچھ پوچھا ہے میں.نے...
وہ دبی دبی اواز میں مخاطب تھا...
بقول اسکے محترمہ کانخرہ ہی نہی ختم ہو رہا تھا کہ جواب دیتیں....


شام کو لگا تھا جب دھکا دیا تھا آپ نے گاڑی میں...
نمرہ نے غصے سے باور.کروانے والے انداز میں جواب دیا تھا...اور.ساتھ ہی اسکا ہاتھ جھٹکنا.چاہا تھا....
آنکھوں.میں غصہ سموئے ایک نگاہ اس.ہر دالی تھی اور پھر نگاہ جھکا گئی تھی...


ایک دم.فرحان.کی نظر میں وہ منظر گھوم گیا جب وہ گاڑی سے نکلی تھی اور پھر وہ اسے واپس پٹخ کر گیا تھا...
اس وقت وہ ہوش میں ہی کب تھا کہ سوچتا اسکو لگ گئی تھی....
اسے ایک دم.شرمندگی ہوئی تھی...


فرحان نے اسکی جھجک کو.کسی بھی خاطر میں لائے بغیر سپرٹ اٹھائی, روئی پر ڈالی.اور اس کے ساتھ صوفے پر بیٹھ کر ٹانگ پر لگانے لگا...
درد اور جلن.سے نمرہ کی.سسکی.نکلی تھی..اور وہ آنکھیں مینچ گئی....


"سی"" اس کے.منہ.سے نکلہ تھا...
فرحان نے اسکی.جانب دیکھا تھا..
جو سختی.سے آنکھیں.مینچی بیٹھی تھی...


اسنے. اچھے سے زخم کی صفائی کی اور سنی پلاسٹ لگا کر اسکا فلیپر نیچے کیا تو وہ ابھی بھی ویسے ہی بیٹھی تھئ....
سرخ و سفید چہرہ, چھوٹی سی ناک جو رونے سے اور سرخ ہوئی تھی... بھیگی گھنیری مڑی ہوئی پلکوں.کی جھلر , روشن ماتھا, کان کے ہیچھے سلکی بال.اڑائے اور جلن کی وجہ کپکپاتے شنگرفی لب....
ایک سیکنڈ لگا تھا درمیانی.فاصلہ طہ کرنے میں.اور وہ خود کو روک نہی پایا تھا...


وہ آگے بڑھا اور جھک کر اسکے رخساروں پر اپنے ہونٹوں.رکھ دیئے تھے....
نمرہ جو.آنکھیں.مینچھے بیٹھی تھی.اس افتاد پر ایک.دم.اسکی آنکھیں بھک.سے کھلی تھیں....ِ
وہ اس پر جھکا.ہوا.تھا...


نمرہ.نے اسکےچوڑے سینے پر ہاتھ رکھ کر اسکو پیچھے دھکیلنا چاہا تھا....
مگر وہ شاور لے کر.نکلا تھا اسکا جسم ابھی خشک نا تھا...اسکے نرم و ملائم.ہاتھ اسے پھلسے محسوس.ہوئے تھے..


جبکہ فرحان سے اسکی.مزاحمت. قطعی برداشت نا ہوئی تھی...
اسنے ایک ہاتھ سے اسکے دونوں.ہاتھ پکڑے تھے اور دوسرا ہاتھ اسکی گردن کے پیچھے لے کر گیا تھا اور اسے خود سے قریب تر کیا تھا....
اور اسکے چہرے کو دیوانہ وار چومتا وہ اسکی گردن.تک گیا تھا اور اپنے دہکتے لب اسکی.کالر بون پر رکھ دیئے تھے....


نمرہ کی. مزاحمت دم.توڑنے لگی تھی..مقابل.کی شدت اتنی سنگین.تھی کہ.وہ بری طرح گھبرا کر آنکھیں بند کر چکی تھی...
فرحان.اسکے لبوں پر گیا تھا اور اس بار انپر اپنے اپنی.مہر ثبت کی.تھی....
نمرہ کا سانس نا ہموار ہوا تھا.... مزید سکت نہی رہی تھی اسکی شدت سہنے کی..وہ ضبط کی انتہاؤں کو.چھونے لگی تھی.... آنکھیں.نمکین.پانیوں کا سمندر بن چکی تھیں.... اسے اپنی.روح فناہ.ہوتی محسوس ہوئی تھی.... سانس جیسے بند ہو جائے گی..دل کی.دھڑکن.تھم.جائے گی...اسکے لمس سے اسکی ریڑھ کی ہڈی میں سنسی دوڑ گئی تھی....اسکا رواں.رواں کانپنے لگا تھا....


وہ ہولے سے اسکو.آزاد کرتا جدا ہوا.تھا مگر پیچھے.نا ہٹا تھا....
وہ اپنی اتھل پتھل سانسوں کو ہموار کرنے.لگی تھی...آنکھیں.بند تھیں جبکہ سانسیں. ...


وہ بہت زور زور سے سانس لے رہی تھی. ... اور ساتھ باقاعدہ کانپ رہی تھی....چہرہ بے تحاشا سرخ ہو چکا تھا.... گلے میں انسوؤں کا پھندا اٹک گیا تھا....
فرحان نے.انکھیں کھول کراسے دیکھا تھا ...
اگلے.لمحے.اسنے.انکھیں.وا.کیں.تو.وہ اس کے بے تحاشا قریب تھا...


اتنا کہ اسکی سانسوں کے تھپیڑے نمرہ کا.چہرہ جھلسانے لگے تھے.....
نمرہ کی سمندر بنتی آنکھیں.اس سے چار ہوئی تھیں...
جبکہ اسکی.مزاحمت وہ بھولا نا تھا...


اس سے پہلے وہ کچھ کہتا نمرہ سے مزید برداشت نا ہوا تھا اور آنسو پلکوں کی باڑ توڑتے باہر کوبہہ نکلے تھے...
اسکے انسو دیکھ کر وہ.ششدہ رہ گیا تھا...
وجہ جاننے سے پہلے وہ بول اٹھی تھی...
I told you not to kiss a woman u dont love!!
آواز نہایت آہستہ مگر سفاک تھی...کرب تھا اس کی آواز میں....


فرحان نے ٹھٹک کر اسے دیکھا تھا اور اگلے لمحے ابھرنے والا جزبہ تھا غصہ....
نمرہ کے ہاتھ وہ آزاد کر چکا تھا...
ایک دم اسکی آنکھیں سرخ ہوئی تھیں..
ایک دم اسنے.نمرہ کے شانے تھامے تھے....


Who says i dont love you??
I love you dammit !!
Why cant u understand. I love you...
وہ.دھاڑ ہی تو اٹھا تھا..
جب کہ اسے الفاظ
مقابل کو ششدہ کر گئے تھے....
کیسا اظہار تھا یہ.فرحان.شاہ کا....


وہ اظہار.جسے سننے لے لیے شاید نمرہ.سیال ہر پل محو انتظار رہی تھی.....گزشتہ.تین سالوں سے ....... جب سے اسنے فرحان سے بات کرنا شروع کی تھی... جب جب اس.نے اپنے رب کے حضور دعا کی تھی کہ اس کے دل میں.نمرہ کی محبت ڈال دے...وہ اظہار کر دے...
وہ اظہار آج ہوا.بھی.تو.کیسے...


جب وہ اس.پر اپنی ملکیت اور حق.جتا رہا تھا...
جب فرحان سے اسکی.مزاحمت برداشت نا.ہوئی تھی....
کیونکہ وہ اسکی.سنگین.جسارت کو مزید نا.سہہ سکی تھی ِِ.اور اسکا.روکنا.فرحان.شاہ کی.جنونیت اور غصے کو.ہوا.دے.گیا.تھا...


وہ تو سہی سے خوش.بھی نا.ہو.پائی تھی کہ وہ اسکی.کمر کے.گرد حصار باندھتا اسے قریب.کھینچ چکا تھا...
وہ اس کے.سینے.سے ٹکرائی تھی...ہاتھ ایک دم. اسکے.دیوار جیسے سینے.پر رکھے تھے...


محبت.کرتا ہوں.تم.سے...ِتمہیں دیکھنے کا., تمہیں محسوس کرنے کا.حق.سرف اور صرف.مجھے ہے....ِ دوبارہ مجھے روکنے کی.غلطی کی تو مجھ سے برا.کوئی.نا.ئو.گا...


تم.نے.میری نرمی.دیکھی ہے. صرف ِ.مجھے.مجبور مت کرو.کہ سختی بھی.دکھاؤں.... تم.سے اپنا.حق نہی لیا.تمہاری.مرضی کا.خیال.تھا... ورنہ.تعلق.قائم.کرنا.بائیں.ہاتھ کا.کھیل.ہے.نمرہ فرحان.شاہ... دوبارہ کوئی بھی رکاوٹ میرے اور تمہارے بیچ آئی تو.سب.تہس.نہس.کر.دوں.گا..


ہم دونوں.کے.درمیان.کبھی کسی تیسرے کی.مداخلت گوراہ نہی...مجھ سے دور.جانے.کا.سوچنا.بھی.مت... ایسا تصور بھی کیا.تو.ہر.شے کو.راکھ.کر.دوں.گا... بہت برا پیش آؤنگا...
تم.سے دوری میری برداشت سے باہر.ہے...


تمہیں.چھونے.پر اختیار نہی.مجھے...اور اجازت ہے.مجھے...کوئی روک.نہی سکتا..تم.بھی.نہی..چاہ کر بھی نہی...
دونوں.کا.خسارہ ہو گا... کوشش کرنا کہ میرے عتاب کو دعوت مت دینا....


وہ اس.کے اتنے قریب تھا کہ اسکی سانسوں کے تھپیڑے نمرہ کے چہرے کو جھلسا رہے تھے...
وہ بنا پلک جپھکائے اسکی جنونیت کی.روداد. نا صرف سن رہی تھی....بلکہ اسکی شدت کا.اندازہ اسے اچھی طرح ہو رہا تھا....


کیا کچھ.نا تھا اس کے سنگین انداز میں....
نمرہ کی زبان مانو.تالو سے جا چپکی تھی...
یہ کہہ کر اسکی پیشانی پر اپنی.محبت کی.مہر ثبت کرتا وہ اٹھ کھڑا ہوا تھا اور سیدھا ڈریسنگ روم.میں چل.دیا جہاں سے اسے شرٹ لینی تھی....

جبکہ.وہ... اسکا.اوپر کا.سانس اوپر اور نیچے کس.نیچے رہ گیا تھا....
وہ کیا کہہ کر گیا تھا؟؟ وہ آج وہ.انکشافات کر کے گیا.تھا جن.کا وہ سات.جنموں میں تصور بھی نہی.کر سکتی تھی...


وہ اس قدر پزیسو ہو.جائے ےا؟؟؟ اس قدر اسے چاہے گا ...یہ تو اسنے.خواب میں.بھی.نا سوچا تھا...
مگر.اسکی جسارتیں.... وہ کب انکی تاب لا سکتی تھی....اسکی نازک جان.انکو.سہنے کا حوصلہ نہی رکھ پاتی تھی.... فرحان کی.شدتیں.اسکے چودہ طبق روشن.کرنے میں ہر بار کامیاب رہتی تھیں....
اسے سمجھ نا آیا تھا وہ خوش ہو یا روئے....


سامنے.کھڑا وہ شخص اسکا شوہر اس سے دیوانی.محبت کا دعویدار تھا .....
جسے شاید وہ.بھی دیوانہ.وار چاہتی تھی....
اسکے ہونٹوں پر ہولے سے زخمی سی.مسکراہٹ ابھری تھی....
جبکہ.دل ...آج کہیں.اس میں.سکون اترا.تھا....
اطمینان اترا تھا....


ہاں وہ خوش ہوئی تھی... مگر معافی..
کیا وہ.اسے معاف بھی کر چکی تھی؟؟؟
فلحال فیصلہ.کرنا کٹھن تھا...

1 Comments

Previous Post Next Post